برسلز (پ۔ر) کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید پاکستان اور آزاد کشمیر کے دورے پرجمعرات کے روز اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔ وہ ایسے وقت پاکستان کا دورہ کررہے ہیں کہ کشمیرکونسل ای یو نے حالیہ دنوں یورپی پارلیمنٹ میں ’’کشمیرای یو ۔ویک‘‘ کا کامیاب انعقاد کیا۔ اپنے پاکستان اور آزادکشمیرمیں قیام کے دوران آزادکشمیراورپاکستان کے سیاسی زعماء سے مسئلہ کشمیرخصوصاً یورپ میں اس مسئلے کو اجاگرکرنے کے لئے کشمیرکونسل ای یو کی جدوجہد سے متعلق بات چیت کریں گے۔
کشمیرای یو ۔ویک کی تقریبات میں اراکین پارلیمنٹ، سیاسی اورسماجی شخصیات، دانشوروں اورمعاشرے کے دوسرے طبقات سے تعلق رکھنے والے اہم افراداو ر متعدد تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ یہ تقریبات جن میں ایک بین الاقوامی کانفرنس ، متعدد سیمینار ، مباحثے،ملاقاتیں ، اورتصاویری اور دستکاری کی نمائش بھی شامل تھی، پورا ہفتہ جاری رہیں ۔پروگرام کی میزبانی اراکین ای یو پارلیمنٹ ڈاکٹر سجادکریم، راجہ افضل خان اورای یو پارلیمنٹ میں فرینڈزآف کشمیرگروپ نے کی ۔ان تقریبات کے انعقادکے سلسلے میں کشمیرکونسل ای یو اورانٹرنیشنل کونسل فار ہومن ڈی ولپمنٹ (آئی سی ایچ ڈی )کو دیگرتنظیموں کا تعاون بھی حاصل تھا۔
تقریبات کے مہمان خصوصی وزیراعظم آزادکشمیرراجہ فاروق حیدرتھے اوران کے ساتھ سینئروزیرچوہدری طارق فاروق اورایم ایل اے راجہ جاوید اقبال بھی ان تقریبات میں شریک ہوئے۔ پاکستان پہنچنے پر کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضاسید نے بتایاکہ کشمیرای وی۔ویک کی سالانہ تقریبات کا مقصد مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگرکرناہے اور مسئلہ کشمیرکے حوالے سے آگاہی پیداکرناہے۔
انھوں نے کہاکہ وزیراعظم آزادکشمیرکی یورپی حکام اور اراکین پارلیمنٹ سے ملاقاتیں بہت ہی مفید رہیں اور ان کے دوررس نتائج برآمد ہوں گے۔ علی رضا سید نے کہاکہ اس دفعہ یہ تقریبات زیادہ اہم تھیں کیونکہ بھارت کشمیرمیں اپنے مظالم بڑھادئیے اور مسئلہ کشمیرپر پاکستان سے بات چیت بھی بند کردی ہے۔ نہتے لوگوں پر پیلٹ گن استعمال ہورہی ہے جس سے بے شمارلوگ شہید، زخمی اور ان کے آنکھیں ضائع ہوچکی ہیں۔اس کے علاوہ بھارت کی طرف سے کنٹرول لائن پربھی فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔انھو ں نے کہاکہ ہم نے کشمیرای یو۔ویک کے ددران قراردادوں کے ذریعے یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ کشمیرکے حوالے سے زیادہ فعال کردار اداکرے۔