سری نگر (جیوڈیسک) مقبوضہ کشمیر کے کئی علاقوں میں کرفیو کا سلسلہ جاری ہے، ضلع کشتواڑ میں میں فوج تعینات، کئی شہروں میں موبائل فون سروس بند کر دی گئی۔ مقبوضہ کشمیر میں حالیہ کشیدگی کا آغاز ضلع کشتواڑ سے ہوا جہاں 9 اگست کو دو گروہوں میں تصادم ہوا، مقبوضہ کشمیر کی آزادی اور مخالفت میں ریلیاں نکالنے والے مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں درجنوں افراد زخمی جبکہ پر تشدد واقعات میں دو افراد مارے گئے۔
مخالف مظاہروں کا سلسلہ مقبوضہ وادی کے دیگر کئی شہروں تک پھیل گیا۔ کشمیری نوجوانوں نے مظاہروں میں پاکستانی پرچم لہرائے اور آزادی کشمیر کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔ مظاہروں سے پریشان کٹھ پتلی سرکار نے سات اضلاع میں کرفیو نافذ کرنے کے ساتھ بھارتی فوج کو بھی طلب کر لیا ہے۔
کشتواڑ سمیت کئی علاقوں میں بھارتی فوج کی بھاری نفری موجود ہے جو کہ گلیوں اور بازاروں میں مسلسل گشت کر رہی ہے۔ کئی علاقوں میں رکاوٹیں کھڑی کر کے سڑکیں بند کر دی گئی ہیں۔ کرفیو کے بعد کٹھ پتلی انتظامیہ نے کئی علاقوں میں موبائل فون سروس بھی بند کر دی ہے جس سے شہریوں کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔