کشمیر کی متنازعہ حیثیت کا ثبوت ختم کرنے کی کوشش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائیگا ، سیدعلی گیلانی

Syed Ali Geelani

Syed Ali Geelani

سرینگر (جیوڈیسک) کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے دفعہ 370 پر بحث کو وقت کا زیاں قراردیتے ہوئے کہاہے کہ دہلی والوں نے منصوبہ بند طریقے سے اس دفعہ کو کھوکھلا بنا دیا ہے۔

ڈاکٹر جتندر سنگھ کے دفعہ 370 پر دیئے گئے متنازعہ بیان اور اس پر این سی، پی ڈی پی کے ردّعمل پر تبصرہ کرتے ہوئے علی گیلانی نے کہا ہے کہ دفعہ 370 اگرچہ صرف کاغذوں تک محدود رہ گئی ہے اور دلی والوں نے وقت وقت پر ہندنواز کشمیری لیڈروں کی مدد سے اس کو کھوکھلا بنادیا، البتہ بھارتی آئین میں اس دفعہ (370) کا موجود ہونا ہی اس حقیقت کا ایک منہ بولتا ثبوت ہے کہ کشمیر بھارت کی اتر پردیش یا پنجاب جیسی کوئی ریاست نہیں بلکہ یہ ایک متنازعہ علاقہ ہے اور اس علاقے کے حتمی اسٹیٹس سے متعلق فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دلی والے اصل میں اس دفعہ کی بچی کھچی صورت کو ختم کر کے غیر ریاستی باشندوں کو بڑے پیمانے پر یہاں لاکر بسانا چاہتے ہیں اور وہ یہاں کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے اور اسرائیلی طرز پر ہماری زمینوں پر قبضہ کرنے کے خطرناک منصوبے کو عملی جامہ پہنانے میں حائل آخری رْکاوٹ ختم کرنا چاہتے ہیں۔

گیلانی نے خبردار کیا کہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت کے منہ بولتے ثبوت کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی تو ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا ،ہماری جدوجہد آزادی نئے مرحلے میں داخل ہوجائے گی اور پوری قوم بھارتی قبضے کے خلاف ایک فیصلہ کْن لڑائی لڑنے کے لیے ایک جھنڈے کے نیچے جمع ہو جائے گی۔ گیلانی نے کہا کہ بھارت اپنے وعدوں سے مْکر گیا اور وہ محض اپنی ملٹری پاور کے بل بوتے پر آج تک اس ریاست پر اپنا قبضہ جاری رکھے ہوئے ہے۔