سرینگر (جیوڈیسک) مقبوضہ کشمیر کے کٹھ پتلی وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے افسپا کی واپسی کیلئے صورتحال کو موزوں قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کالے قوانین کے خاتمے کیلئے ملین مارچ لندن میں نہیں کشمیر میں ہو نا چاہیے، بھارتی حکومت افسپا کو جاری رکھنے کیلئے اب افغانستان سے نیٹو انخلاءکو جواز بنا رہی ہے۔
وادی میں داعش کے جھنڈے لہرانے والوں کا عسکریت پسندی سے کوئی تعلق نہیں ہے،مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کا فیصلہ الیکشن کمیشن کی صوابدید پر منحصر ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے زیون میں پولیس کے یادگاری دن کے موقع پر منعقدہ تقریب میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ہریانہ اور مہاراشٹرا کے اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی جیت کے اثرات ریاست جموں کشمیر کے اسمبلی انتخابات پر مرتب ہونگے؟،تو انہوں نے کہاجی ہاں! یقینا، بی جے پی کا کچھ اثر جموں کشمیر میں ضرور ہوگا،لیکن میں نہیں سمجھتاکہ یہ اس قدر ہوگا، جتنا پہلے امید کی جارہی تھی۔انہوں نے کہا وادی سے کالے قوانین ختم کرنے کیلئے یہ صورتحال موزوں ہے۔