برسلز (نمائندہ خصوصی) تحریک آزادی کشمیر کے حوالے سے یورپی پارلیمنٹ میںکشمیر کونسل ای یو کے زیراہتمام منعقدہ ایک تقریب جس کے مہمان خصوصی آزاد ریاست جموں و کشمیر کے صدر سردارمسعود خان تھے۔
یورپی پارلیمنت سٹینڈر اینڈ ایتھکس کمیٹی کے چئیر مین اور یورپی پارلیمنٹ فرینڈز آف پاکستان گروپ کے بانی چئیر مین نارتھ ویسٹ انگلینڈ سے رکن یورپی پارلیمنٹ ڈاکٹر سجاد حیدرکریم نے اپنے خطاب میں یورپی پارلیمنٹ کی امور خارجہ کی نمائندہ اعلیٰ فریڈریکا مغرینی کے ایک اپنے مراسلے کے جواب میں ملنے والے مکتوب کے حوالے سے کہا ہے کہ یورپی یونین کا واضع موقف آچکا ہے کہ اہل کشمیر اس دیرینہ مسئلہ کے اہم فریق ہیں اور ان کے مستقبل کا فیصلہ کرتے وقت ان کی شمولیت انتہائی ضروری ہے۔
اس کے علاوہ مغرینی کے مکتوب نے دنیا کے اس تاثر اور بہانہ سازی کو بھی رد کردیا ہے کہ مسئلہ کشمیر میں حل کی جانب پیش رفت کے لئے ثالثی پاکستان یا ہندوستان کی مشترکہ درخواست و ایما پر ہی ہو سکتی ہے انہوں نے کہا کہ یورپی یونین عشرہ بھر سے اپنے طور پر پاکستان و بھارت کے ساتھ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ و دیر پا حل کے لئے کوشاں ہے اورمسلسل رابطے میں ہے۔
انہوں نے کشمیر کونسل ای یو اور اس تنظیم کے بانی اور چئیرمین سید علی رضا کی کوششوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس تنظیم اور اس تنظیم کے چئیر انتہائی متحرک اور یورپ بھر میں پچھلے دس سال سے تحریک آزادی کشمیر اور کشمیر میں جاری بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر لوگوں کو روشناس کرانے میں محنت کر رہے ہیں اور با ایں وجہ مسئلہ کشمیر کے ضمن میں ماضی کے مقابلے میں زیادہ آگاہی پائی جاتی ہے اس لئے ان کی کاوشوں کو اعتراف کرنا عین قرین قیاس اور انصاف ہوگا۔