لاہور: اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے سیکرٹری جنرل صہیب الدین کاکا خیل نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سرعام خلاف ورزیوں پر اقوام عالم خاموش تماشائی بنی ہیں ، انسانی حقوق کا عالمی دن الفاظ کے گھورکھ دھندے اور ڈرامے سے بڑھ کر کچھ نہیں ،عالمی اداروں کی جانب سے کشمیری عوام کی داد رسی نہ ہونا اس کی واضح مثال ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پونچھ یونیورسٹی میں ٹیلنٹ ایوارڈ شو اور” مسئلہ کشمیر اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے کردار”کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آٹھ لاکھ سے زائد بھارتی افواج ، سخت پہرے ، اظہار رائے پر پابندیوں کے علاوہ مقبوضہ وادی میں ہزاروں گمنام قبریں عالمی برادری کے لئے سوالیہ نشان ہیں۔ آج کشمیری قوم زبان حال سے انسانی حقو ق کے عالمی دن منانے والے ملکوں، عالمی اداروں اور تنظیموں سے یہ سوال پوچھ رہی ہے کہ وہ ہمارے سروں سے انسانیت کو شرمسارکرنے والے ظالمانہ قوانین کی تلوار اتارنے اور بھارت کی آٹھ لاکھ فوج کو جنت ارضی کشمیر سے نکالنے میں عملی کردار اادا کریں۔
اگر وہ ایسا نہیں کر سکتے تو پھر یہ دن منانے کی ڈرامہ بازی کا سلسلہ ترک کریں۔ان کے زخموں پر نمک پاشی مت کریں ۔کشمیریوں کے حوصلے شکست نہیں کھا رہے۔آزادی کا حصول ہر کا کا بنیادی حق عالمی چارٹر بھی اس کی حمایت کرتا ہے لیکن بد قسمتی کہ اس چارٹر پر عملدرآمدکے ضامن ادارے خود مصلحت کوشی کا شکار ہیں۔یہ صورتحال عالمی امن کیلئے صرف خطرناک ہی نہیں تباہ کن ہے۔
کاکا خیل نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ بھارت سے دوستی کی پینگیں بڑھانے سے قبل کشمیری عوام کو ان کے حقوق دلانے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ بھارت پاکستان کا دوست کسی بھی صورت میں نہیں ہے۔ حکمران بھارت کے آگے بچھنے کی بجائے جرات اور جواں مردی کا مظاہرہ کریں۔