کراچی (جیوڈیسک) آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل) کے سربراہ پرویز مشرف نے کہا ہے کہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے باعث عالمی جنگ چھڑ سکتی ہے۔
میری حکومت برخواست نہ کی جاتی تو مسئلہ کشمیر اب تک حل ہو چکا ہوتا، دنیا کے امن کیلیے مسئلہ کشمیر کا فوری حل ناگزیر ہے، بھارت کے ساتھ پر امن تعلقات ہمیشہ سے پاکستان کی عسکری وسیاسی قیادت کی خواہش و کوشش رہی ہے۔
بھارت کی جانب سے کئی بار کی جانے والی جارحیت اور 2 پاک بھارت جنگوں کے باوجود خطے کے امن و خوشحالی کی خاطر پاکستان آج بھی بھارت کے ساتھ دوستانہ تعلقات کیلیے کوشاں ہے مگر بھارتی رویہ ہمیشہ خطے کے امن و مستقبل کیلیے خطرات کا باعث ثابت ہوتا رہا ہے۔
پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ ایک جانب بھارت سرحدی جارحیت کے ذریعے خطے کے امن کو سبوتاژ کرنے کی سازش کررہا ہے تو دوسری طرف کشمیر پر غاصبانہ قبضہ برقرار رکھنے کیلیے جس طرح سے کشمیریوں کی نسل کشی کررہا ہے وہ قابل مذمت وحیوانیت ہی نہیں بلکہ پر امن و مہذب دنیا کیلیے لمحہ فکریہ بھی ہے۔
اے پی ایم ایل کے سربراہ پرویز مشرف نے یوم کشمیر کے موقع پر کشمیری عوام سے اظہاریکجہتی اور کشمیر میں بھارتی افواج کے ہاتھوں انسانیت کی تذلیل و کشمیریوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے امن کیلیے مسئلہ کشمیر کا فوری حل ناگزیر ہے بصورت دیگر کشمیر میں جاری بھارتی مظالم خطے سے تیسری عالمی جنگ کے آغاز کا باعث بن سکتے ہیں۔
اے پی ایم ایل سندھ کے ترجمان و سیکریٹری اطلاعات طاہر حسین سید کے مطابق پرویز مشرف نے یوم کشمیر کے موقع پر جاری اپنے پیغام میں کہاکہ عالمی امن کیلیے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے اور اگر میری حکومت برخواست نہ کی جاتی تو پاک بھارت تعلقات میں کشیدگی کا باعث مسئلہ کشمیر اب تک حل ہوچکا ہوتا اور خطے کے امن کو لاحق خطرات میں خاطر خواہ کمی آگئی ہوتی۔