تحریر: ستارہ امین کومل وادی کشمیر لہو لہو کوئی ایسا دن نہیں گزرا جب شہادت کی خبر نہ آئی کوئی عورت بیوہ نہ ہوئی ہو، کوئی بچہ یتیم نہ ہوا ہوا، کوئی جوان بچہ بوڑھا اپنی بینائی نہ کھو بیٹھا ہو، یا کسی گھر پہ ظلم کا پہاڑ نہ ٹوٹا ہو، اللہ جی وہ دن کب آو گا جب کشمیری آزاد خوش باش امن سکون کی چھاؤں میں ہوں گے– روز تشدد میں اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے، کشیدگی ہے کہ بڑھتی جاتی بڑھتی جاتی. انسانی حقوق کے خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں– بھارت کے مظالم میں طوالت آتی جا رہی ہے۔
عالمی برادری کا ضمیر تو سوجاتا ہے، جہاں مسلمانوں پہ ظلم ہوگا ان سب کو سانپ سونگھ جاتے این جی اوز جو انسانی حقوق کے تحفظ کے نام پہ بنیں وہ سب گونگی بہری کا روپ دھار لیتی ہیں. ہمارے ارباب اختیار اندھے بن جاتے ہیں. ہمارے اپنے اہل پاکستان کے ضمیر نہیں جاگتے، بچوں جوانوں بوڑھوں عفت مآب بیٹیوں کی پاکستانی پرچم میں لپٹی لاشیں ہمارا ضمیر جھنجھوڑ رہی ہیں. مگر ہم اتنے بے حس تو نہ تھے.
Indian Army in Kashmir
ہماری شہ رگ دشمن کے شکنجے میں اور ہمیں بیرون ملک علاج اور نت نئے سوٹ بدلنے سے فرصت ہی نہیں – بھارت نے ہمیشہ اوچھے ہتھکنڈے استمال کی?. نماز جمعہ پہ تو پابندی لگتی تھی مگر نماز عید پہ پابندی لگا کر بھارت اپنا مکروہ چہرہ اور بد باطن ظاہر کیا ہے– بھارتی فوج نہتے کشمیریوں پہ آنسو گیس. گولیوں ، پیلٹ گنوں کا بے دریغ استمال کرتی ہے مگر ان کے حوصلے بلند رہتے. کشمیری ہر ہر ظلم اذیت آزادی کی خاطر برداشت کر رہے ہیں– اس جدوجہد آزادی کو بھارت دہشت گردی کہتا ہے. تو بھارت اتنے ظلم کیا کہلاتے ؟ کشمیری خواتین کی حرمت محفوظ ہے نہ چادر چاردیواری کا تحفظ ہے – کاش کوئی تو سمجھے کوئی تو جاگے. میرے خیال سے کشمیر کی آزادی صرف اور صرف طاقت سے حاصل ہو گی.
بھارت کو اس دہشت گردی تخریب کاری کا حساب دینا ہوگا. ہماری سیاسی قیادت ہوش کے ناخن لے اور بہادری سے اپنے موقف پہ ڈٹ جاو اور کشمیر کی آزادی کی خاطر وہ سب کرے جو ہمیں بہت پہلے کرنا چاہیے تھا کشمیریوں کی امیدوں کا مرکز پاکستان ہے ، ہمیں ان کی امیدوں پہ پورا اترنا ہوگا – ہمیں بتانا ہوگا کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے تو یقین مانو اہل کشمیر کے حوصلے بلند ہونگے وہ اپنے موقف پہ سختی سے ڈٹ جائینگے خدارا ان کی قربانیاں رائیگاں نہ جانیں دیں. ان کی جدوجہد کا ثمر صرف اور صرف آزادی و خود مختاری ہے. اہل کشمیر کی ہمت کو سلام یاران جہاں کہتے ہیں کشمیر ہے جنت جنت کسی کافر کو ملی ہے نہ ملے گی۔
Kashmir
کشمیر واقعی جنت ارضی ہے. جنت کو کفار کو ملنے سے رہی. مگر فی الحال تو جنت ارضی کفار کے قبضے میں ہے جہاں وادی کشمیر بینظیر کے مکینوں پہ عرصہ حیات تنگ کیا ہوا ہے . بھوک سے روتی بلکتے بچے پیلٹ گن کا شکار آنکھوں کی بینائی سے محروم کشمیری منتظر نگاہوں سے پر امید نظروں سے اہل پاکستان کو تک رہے.
پاکستان کے جھنڈے میں لپٹی جواں لاشیں ہمارا ضمیر جھنجھوڑ رہی ہیں. کبھی آپ کا دل نہیں کانپا اتنے مظالم پہ کشمیریوں کی چیخ و پکار آہ و بکا آپ تک نہیں پوہنچی. کوئی دن ایسا نہیں گزرا جب کسی گھر شہادت نہ ہوئی ہو. کسی عفت مآب بیٹی کی عصمت نہ لوٹی گئی ہو. کوئی دن ایسا نہیں آیا جب کوئی بہن بیوہ نہ ہوئی ہو . کوئی بچہ یتیم نہ ہوا ہو. خدارا اپنے کیا عالمی ضمیر کو بھی جگائیں. ہم کو فکر نہیں ہماری شہ رگ بھارتی قبضیے میں ہے. جاگو اہل وطن جاگو اہل قلم ہوشیار باش آپ کے پاس قلم کی طاقت آپ اس کا استمال کریں اہل کشمیر گا ساتھ دیں اس وقت ہمارا فرض ہم اہل کشمیر کی مالی اخلاقی اور افرادی مدد کریں۔ سلوٹ اہل کشمیر سلوٹ۔