سرینگر (جیوڈیسک) کل جماعتی حریت کانفرنس گ کے چیرمین سید علی گیلانی نے تمام سیاسی قیدیوں کی غیر مشروط رہائی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیرکو قتل وغارت گری اور گرفتاریوں کے ذریعے سے حل نہیں کیا جا سکتا۔ کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے اور اس سیاسی گتھی کو ایک سیاسی عمل کے ذریعے سے ہی سلجھایا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک بامعنی سیاسی عمل کے آغاز کے لیے ضروری ہے کہ آزادی پسندوں کو سیاسی ماحول فراہم کیا جائے اور ان کی سیاسی سرگرمیوں سے غیر اعلانیہ پابندی ختم کرائی جائے۔ علی گیلانی نے تحریک حریت کے صدرِ ضلع شوپیان شکیل احمد یتو اور زبیر احمد ترے پر پی ایس اے عائد کرنے اور انہیں جیل بھیج دینے کو نئی حکومت کا حلف اٹھانے سے قبل پہلا تحفہ قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ پبلک سیفٹی ایکٹ کو ایمنسٹی انٹرنیشنل اور حقوق انسانی کے لیے کام کرنے والی دوسری تنظیموں نے اگرچہ غیر قانونی قرار دے دیا ہے البتہ جموں کشمیر میں اس پر عملدرآمد آج بھی جاری ہے اور یہاں عام شہریوں کو احتیاطی نظربندی کے نام پر سالوں تک پابند سلاسل رکھا جارہا ہے۔ ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے چیئرمین شبیر احمد شاہ نے پلہالن میں شہید فاروق احمد بٹ کے لواحقین کے ساتھ ملاقات کے دوران اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان شہیدوں کے چھوڑے ہوئے مشن کو اس کے منطقی انجام تک لے جانے کے لئے عزم پر قائم ہیں۔
شبیر احمد شاہ نے بھارت و پاکستان کے مابین سیکرٹری سطح کے مجوزہ مذاکرات کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے پاکستانی خارجہ سیکرٹری تسنیم اسلم کے بیان کو حوصلہ افزا قرار دیا۔
شبیر احمد شاہ نے کہا کہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لئے پاکستان کی قیادت اور سبھی سیاسی و مذہبی جماعتیں روز اول سے ہمیشہ خلوص کا مظاہرہ کررہی ہیں تاہم بھارت نے ہر بار ان مذاکرات سے دامن چھڑانے کے لئے بہانہ بازی اور دغا بازی کا مظاہرہ کیا ہے۔