اسلام آباد/راولپنڈی: صدر آزاد جموں وکشمیر سردار محمد مسعود خان نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ماضی کی غلطیوں کو درست کر نا ہو گا ،بھا رت دو طرفہ مذکرات یا معاہدات کے تحت مسئلہ کشمیر حل کر نے پر کبھی تیا ر نہیں ہو گا ۔ کشمیر قوم کے حق خودارادیت کا معاملہ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں میں اٹھانے کیلئے بند دروازہ کھول دینا چائیے، پاکستان کشمیر کے بغیر نامکمل اور کشمیر کی پاکستان کے بغیر بین الاقوامی برادری میں کو ئی شنا حت نہیں ہے ، اسطرح ہما رے مفادات ا یک دوسرے کے ساتھ جڑے ہیں ، نظریا تی طور پر ہما را کشمیر ی خود کو پا کستانی تصور کرتے ہیں، مسئلہ کشمیر پاکستان کی سلامتی ترقی اور خوشحالی کیلئے عمل انگیر(Calayst) کی حیثیت رکھتا ہے ، یہ مسئلہ نہ ہوتا تو پاک بھارت دشمنی ہوتی نہ پاکستان ایٹمی قوت بنتا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں میلینم یونیورسٹی کالج بحریہ سپرنگ کی افتتاحی تقریب میں بطور مہمان خصوصی خطاب کر تے ہو ئے کیا۔ اس موقعہ پر یو نیورسٹی کالج کے چیف ایگز یکٹو چوہدری فیصل مشتاق، ایگزیکٹو ڈائریکٹر عنا فیصل ، ڈین صفیہ فاروقی ،پرنسپل شبانہ چسپال ، لفٹننٹ جنرل(ر) نوید الزمان، طلبا ،والدین کی بڑی تعدار مو جود تھی۔ صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے کہا کہ یہاں تقریب میں آزاد کشمیر کا ترانہ سن کر اور پرچم لہراتے دیکھ کر دلی خوشی ہو ئی۔ یہ اس با ت کی عکا سی ہے کہ کشمیر اور پاکستان ایک دوسرے کیلئے لا زم و ملزذم ہیں۔ہمارا نفع نقصان مشترک ہے ، افواج پاکستان نے ہما رے ہزارواں جو ان اور افسران سرحدوں کا دفاع کررہے ہیں، اور ما در وطن کے تحفظ کیلئے جانیں قربان کر نے کا عہد کئے ہوئے ہیں ، مقبوضہ کشمیر میں اس وقت بھا رت انسانیت کے خلاف جر ائم کا مرتکب ہو رہا ہے ، کشمیر پاکستان کا فطر ی حصہ ہے ، ہما را مطالبہ ومدعاانصاف کے اصولوں پر مبنی ہے مقبو ضہ کشمیر کے عوام بھا رتی مظلم و استبداد کے با وجو د آزادی کا نعرہ بلند کرتے ہیں، صدرسردار مسعود خان نے کہا کہ کشمیر ہمیں کو ئی پلیٹ میں رکھ کر پیش نہیں کر ے گا، کیو نکہ نیو کلیئر صلا حیت میں دو نوں ملک ہم پلہ ہیں۔ روایتی جنگ میں بھی ہماری جغرافیائی حیثیت، جذبہ جہا د سے سر شار فوج اور شوق شہادت سے لبریز قوم کا وہ مقابلہ نہیں کر سکتا۔
ایک میدان میں ہماری کمزروی ہے اور ہندوستان ہم سے آگے ہے وہ ہے زرائع ابلاغ کا محاذ یا سائبر سپیس، ہم وہاں کشمیر ہی نہیں پا کستان کے موقف اور مفادات کا تحفظ نہیں کر پارہے ، سوشل میڈیا وہ نئی تلوار ہے جو بھا رت کے ہا تھ ہے اس میدان میں ہمیں اپنی استعداد بڑھا نا ہوگی، یو نیو رسٹیاں اور دیگر اعلیٰ تعلیمی ادارے جن کے با عث پڑی لکھی اور با شعور افرادی قوت مو جود ہے۔ وہ اس محاذ پر مقابلے کیلئے تربیت یا فتہ فوج تیار کر سکتے ہیں۔پاکستان دنیا کی بہترین قوم ہے اسے صرف قیادت اور رہنما نی کی ضرورت ہے ۔
صدر آزاد کشمیر نے یو نیو رسٹی کالج کی انتظامیہ کی صلا حیتوں کی تعریف کرتے ہوئے ایک نیا سنگ میل عبور رکرنے پر چوہدری فیصل مشتاق کو مبا رک دی، اور کہا کہ آپ کی اتنی برق رفتارترقی متاثر کن ہے ، انہوں نے کہا کہ طالب علم علی کیف کے فن خطابت، اعتما د اور اہلیت قابل رشک ہے ، ایسے ہی نو جوانوں کی تیا ری یو نیو رسٹی کا کا رنا مہ ہو گا ، اس موقع پر صدر آزاد کشمیر نے تحتی کی نقاب کشائی کر تے ہوئے میلنیم یونیورسٹی کالج کا افتتاح کیا۔