اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی کا کہنا ہے کہ ہندوستان ایک بڑی طاقت ہے۔ اس کی معیشت ترقی کر رہی ہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ بھارت کے ساتھ حالات خراب ہوں۔ تاہم بھارت سے تعلقات کی خواہش یکطرفہ نہیں ہو سکتی۔
طارق فاطمی نے کہا کہ بھارت کے ساتھ ہر ایشو پر بات چیت کرنے کیلئے تیار ہیں۔ دہشتگردی پر بھی بات کرنے پر پاکستان کو کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے۔
اس خطے میں پاکستان سے زیادہ کسی نے دہشتگردی کا سامنا نہیں کیا، لیکن ہماری پیشکش تھی کہ موجودہ صورتحال پر بات کی جائے۔ پاکستان مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر بھارت سے بات چیت کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر ہماری پوزیشن مضبوط ہے۔
مسئلہ کشمیر کو ہر پلیٹ فارم پر اجاگر کریں گے۔ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کیلئے سیاسی، سفارتی اور اخلاقی مدد کرتے رہیں گے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ افغانستان سے تعلقات میں بہتری چاہتے ہیں۔
افغانستان کی سول وار کو پاکستان میں دعوت نہیں دینا چاہتے۔ کسی کو اپنی سرزمین بھی استعمال نہیں کرنے دیں گے۔
افغان بارڈر مینجمنٹ سے دونوں ملکوں کی بہتری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کی اندورونی سیاسی صورتحال ہیں جس کی وجہ سے بات آگے نہیں بڑھ رہی۔ سیاسی طور پر پاکستان اور افغانستان کے درمیان جلد بات چیت ہونے والی ہے۔