مظفرآباد ( عرفان طاہر سے ) وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری عبد المجید نے جامعہ کشمیر شعبہ سپورٹس کے زیر اہتمام سالانہ تقریب انعامات سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جامعہ کشمیر ہماری امیدوں کا مرکز ہے ، نوجوان طلبہ کے روشن چہرے دیکھ کر مجھے یقین ہو رہا ہے کہ ہمارا مستقبل تابناک ہے، پر امن تعلیمی ماحول ہماری اولین ترجیح ہے، جامعہ کشمیر کو درپیش مالی مشکلات سے نکالنے کے لیے وائس چانسلر پروفیسر داکٹر سید دلنواز احمد گردیزی کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔
ہم نصابی سرگرمیاں نوجوانوں کی کردار سازی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں، ہمیں اپنی نوجوان نسل پر پورا بھروسہ ہے،8اکتوبر 2005کے زلزلہ میں جامعہ کشمیر میں چیخ و پکار سنی اور جس حوصلے سے یو نیورسٹی کے فیکلٹی ممبران اور طلبہ نے قیامت صغریٰ کا سامنا کیا وہ لائق تحسین ہے، ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم چوہدری عبد المجید نے جامعہ کشمیر میں شعبہ سپورٹس کے زیر اہتمام سالانہ تقسیم انعامات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آرمی پبلک سکول پشاور میں دہشت گردی کے واقعے کی بھر پور مذمت کرتے ہیں، اتنی بڑی درندگی نہ دیکھی اور نہ کبھی سنی، ہمارا تعلق امن کے دین سے ہے ، آنے والے بجٹ میں کھیلوں کے فروغ کے لیے الگ رقم مختص کریں گئے۔ یو نیورسٹی میں طالبات کے لیے الگ گراونڈ ہونے چاہیں، طالبہ ہمار ا مستقبل ہیں، ہم نے اپنے مستقبل کو سنورنا ہے،اگر ہم نے دنیا میں قوموں کا مقابلہ کرنا ہے تو ہمیں اپنی تعلیم پر بھر پور توجہ دینی چاہیے۔
وزیر اعظم آزاد کشمیر نے مزید کہا کہ آزاد خطہ میں میڈیکل کالج کے نام پر قبل ازیں اضلاع کو آپس میں لڑایا گیا، ہماری حکومت نے تعلیم کو عام کرنے کے لیے یو نیورسٹیاں بنائیں ، جامعات راتوں رات نہیں بنا کرتیں اس کے لیے محنت اور لگن کے ساتھ عوامی خدمت کا جذبہ کارفرما ہو نا چاہیے۔ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی خواب کو شرمندہ تعبیر کرتے ہوئے ہم نے آزاد کشمیر میں تین میڈیکل کالجز کی بنیاد رکھی، مستقبل میں جنوبی ایشیاء کی بڑی اسلامی یو نیورسٹی کا قیام عمل میں لائیں گئے۔ تقریب سے استقبالیہ خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سید دلنواز احمد گردیزی نے کہا کہ آزاد کشمیر میں پانچ یونیورسٹیاں اور تین میڈیکل کالجز حکومت کی تعلیم دوست پالیسیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ حکومتی توجہ کی وجہ سے ہی نیلم کیمپس کا قیام اور کلاسز کا اجراء ممکن ہو سکا ہے۔ اور نیلم کیمپس اب ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ لاکھوں طلباء و طالبات اب تک جامعہ کشمیر سے گریجویٹ ہو چکے ہیں اور پورے پاکستان اور بیرون ملک اپنی خدمات پیش کر رہے ہیں۔
جامعہ کشمیر کے زیر اہتمام جلد ہی جہلم کیمپس کا آغاز کیا جا رہا ہے جہاں فاریسٹری پروگرام شروع کیا جائے گا۔ اس موقع پر وائس چانسلر نے کہا کہ جہاں کھیل کے میدان آباد ہوتے ہیں وہاں ہسپتال ویران ہو تے ہیں۔جامعہ کشمیر تعلیمی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ کھیلوں کے فروغ کے لیئے اپنا کردار ادا کررہی ہے۔ چھتر کلاس کیمپس میں کھیلوں کے لیئے 126ملین روپے بھی منظور ہو چکے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سید زین العابدین ، ڈائریکٹر سپورٹس نے کہا کہ ہم نصابی سرگرمیوں سے طلباء میں مقابلے کا جذبہ پروان چڑھتا ہے۔ کھیل نہ صرف صحت کے لیئے مفید ہے بلکہ اس سے قوم کے معماروں میں اتحاد ، نظم و ضبط ، اخوت و بھائی چارے کو فروغ ملتا ہے۔
اچھا کھلاڑی ایک اچھا انسان ثابت ہوتا ہے۔ جامعہ کشمیر نہ صرف اپنے کیمپس کے اندر کھیلوں کے مقابلے منعقد کرتی ہے بلکہ پورے آزاد کشمیر میں ڈگری و پوسٹ گریجویٹ کالجز میں بھی کھیلوں کے مقابلے منعقد کرواتی ہے اور نیشنل لیول پر کھیلوں کے مقابلے کے لیئے پورے آزاد کشمیر سے منتخب شدہ طلبا ء پر مشتمل ٹیم جامعہ کشمیر کی نمائندگی کرتی ہے ۔تقریب کے آخر میں سال 2014میں منعقدہ کھیلوں کے مقا بلوں میں اعلٰی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبا و طالبات میں انعامات تقسیم کیئے گئے۔