بلوچستان (جیوڈیسک) پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سمیت دیگر علاقوں میں بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں کشمیریوں کی ہلاکتوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ ان مظاہروں کی کال ایک غیر سرکاری تنظیم ڈیوٹ (DEVOTE) نے دی تھی جو گذشتہ چند سال سے بلوچستان میں متحرک ہے۔
یہ تنظیم حکومت اور عسکری اداروں کے ساتھ مل کر سیمنار اور دیگر پروگرام منعقد کرواتی رہتی ہے۔ کوئٹہ میں جمعرات کو ہونے والے ان مظاہروں کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ اس سلسلے میں ایک ریلی ایوب سٹڈیم سے نکالی گئی جس میں مسلم لیگ (ق)، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی، جماعت اسلامی اور مسلم لیگ (نواز) کے رہنماؤں اور کارکنوں کے علاوہ بعض غیر سرکاری تنظیموں کے کارکنوں نے شرکت کی۔
ریلی کے شرکا مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے کوئٹہ پریس کلب پہنچے جہاں انھوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے انڈیا اور اس کی افواج کے خلاف جب کہ کشیمریوں کے حق میں نعرے بازی کی مظاہرین سے صوبائی وزیر شیخ جعفر خان مندوخیل، حکومت بلوچستان کے ترجمان انوارالحق کاکڑ اور دیگر نے خطاب کیا۔
انھوں نے الزام عائد کیا کہ انڈیا مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی میں ملوث ہے ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کو روکنے کے لیے کردار ادا کرے اور کشمیریوں کی حق خودارادیت کو یقینی بنائے۔