لاہور (23 جون 2015ئ) اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ محمد زبیر حفیظ نے کہا کہ ترقی یافتہ معاشرے کیلئے فنی تعلیم انتہائی ضروری ہے لیکن ابھی تک پورے جموں وکشمیر کوئی ایک بھی فنی تعلیم ادارہ موجود نہیں جس کے باعث کشمیر کی زیادہ تر باصلاحیت نوجوان بے روزگار ہیں ،ان خیالات کا اظہار انہوںنے دھیر کوٹ میں افطار ڈنر سے خطاب کے دوران کیا۔
ناظم اعلیٰ نے مزید کہا کہ کشمیری نوجوانوں کوفنی تعلیم کی حصول ممکن بنانے کیلئے فنی تعلیمی ادارے قائم کیا جائے تاکہ زیادہ تعداد میں بے روزگار نوجوانوں کوروزگار کے مواقع میسر آسکے ۔تعلیمی اداروں کی حالت انتہائی ناگفتہ بہ ہے جہاں جانوروں کو نہیں باندھا جاتا وہاں کلاسز لگائی جا رہی ہیں۔آزاد کشمیر میں میڈیکل کالجز تو قائم کردئے ہیں مگر انہیں ایک وفاق کے تحت کیا جائے اور میڈیکل یونیورسٹی کے ساتھ ان کا الحاق کیا جائے، دس سال گزرنے کے باوجود تعلیمی ادارے زبوں حالی کا شکار ہے۔
جس سے طلبہ و طالبات شدید مشکلات سے دوچار ہے ،انہوں نے مطالبہ کیا کہ اگر کشمیر اور پاکستان کو حقیقی معنوں میں آگے لے جانا ہے تو تعلیمی بجٹ میں اضافہ کرنا ہوگا۔نئے تعلیمی اداروں کے قیام کے دعوے ایفاء ہونا تو درکنار پرانے تعلیمی اداروں کو مکمل طور پر سہولیات نہیں دی جاسکیں، بین الاقوامی اداروں کی جانب سے تعلیمی اداروں کے لئے بڑے پیمانے پر فنڈز دئیے گئے لیکن عمارتوں کا تاحال تعمیر نہ ہونا ایک سوالیہ نشان ہے۔ آزاد حکومت مجاور نہ بنے عوام کی خادم بن کر تعلیم کے فروغ میں کردار ادا کرے۔