پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں دریائے چناب پر بھارت کے متنازع رتلے بجلی گھر کا ڈیزائن تبدیل کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ پاکستانی کمشنر سندھ طاس آصف بیگ مرزا کی سربراہی میں بھارت جانیوالا وفد پاکستان واپس پہنچ گیا ہے۔ وفد کے ایک رکن نے ذرائع کو بتایا ہے کہ پانچ روزہ مذاکرات کے دوران پاکستان نے بھارتی کمشنر سندھ طاس ارنگا ناتھن سے دریائے چناب پر آٹھ سو پچاس میگاواٹ کے رتلے بجلی گھر کا ڈیزائن تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا۔
جس کے تحت بجلی گھر کی جھیل میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش کم اور سپل وے کے گیٹوں کی تنصیب ڈیم کی دیوار میں اونچی ترین سطح پر کرنے کا کہا گیا ہے۔ رتلے کے موجودہ ڈیزائن کے تحت بھارت کو بگلیہار کے بعد اس منصوبے میں بھی دریائے چناب کا پانی روکنے کی صلاحیت مل جائے گی۔
پاکستانی وفد نے دریائے چناب پر ایک ہزار میگاواٹ کے پاکل دل، ایک سو بیس میگاواٹ کے معیار اور اڑتالیس میگاواٹ کے کلنائی بجلی گھروں کی سائٹ انسپکشن کا مطالبہ بھی کیا جس کو بھارت نے تسلیم کر لیا ہے اس سلسلے میں کسی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا لیکن دونوں ملکوں نے سندھ طاس کمشن کی سطح پر ان متنازع بجلی گھروں پر مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے جس کے تحت بات چیت کا اگلا رانڈ دسمبر میں لاہور میں ہو گا۔