تحریر : عبد الغنی شہزاد کشمیر میں جاری تحریک کے ساتھ اظہار یکجہتی اور پاکستانی قوم کو کشمیریوں کے ساتھ کھڑا کرنے کے لئے تحریک آزادی جموں کشمیر نے سال 2017 کو کشمیر کے نام کرنے کا اعلان کیا ہے اور اس ضمن میں عشرہ کشمیر منانے کا بھی اعلان کیا ہے۔ عشرہ کشمیر کے حوالہ سے پہلا پروگرام اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں قومی مجلس مشاورت ہوئی جس سے سیاسی و مذہبی جماعتوں کی قومی قیادت نے خطاب کیا ،دوسرے روز گوجرانوالہ، سیالکوٹ،بھکر، شہدادپور،دیر و دیگر شہروں میں آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔گوجرانوالہ میں مرکز اقصیٰ جی ٹی روڈ میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس سے مذہبی ،سیاسی و سماجی جماعتوں کے قائدین، وکلائ، تاجر اور اقلیتی رہنمائوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیرعلاقائی نہیں قومی ،دینی اور عالمی مسئلہ ہے ۔،جنوبی ایشیا میں امن کے لئے مسئلہ کشمیر حل ہونا ضروری ہے۔کشمیری پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے ہیں ،پاکستانی حکمران اپنا کردار ادا کریں۔مسئلہ کشمیر پر پوری قوم متحد و یکجا ہے۔2017کشمیر کے نام کرتے ہیں۔پاکستان کی کمزور کشمیر پالیسی کے باوجود کشمیر ی پاکستان کے لیے کھڑے ہیں۔حکومت کشمیر پالیسی مضبوط بنا کر کشمیریوں کی لئے آواز اٹھائے۔کشمیریوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیںگی،آزاد ی جلد ان کا مقدر بنے گی۔ تحریک آزادی جموں کشمیر کے تحت پانچ فروری کو مرکز اقصیٰ سے شیرانوالہ گیٹ تک کشمیر ریلی میں بھر پور طور پر شریک ہوں گے۔
تحریک آزادی جموں کشمیر و جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ عبدالرحمان مکی،مولانا زاہداالراشدی، مسلم لیگ(ن) کے رکن پنجاب اسمبلی توفیق احمد بٹ،حافظ اسعد محمود سلفی،قاری محمد یعقوب شیخ، رانا عامر نذیر،قاری سلیم زاہد ،قاری تنویر قمر،مظہر اقبال رندھاوا،قاری گلزار،عمران یوسف گجر، حافظ محمد امجد معاویہ،منیر احمد،شہباز ملک،مشتاق احمد چیمہ،عیسائی رہنما شہزاد لارنس، سکھ رہنما جسی سنگھ،حاجی امجد بٹ ،احسان اللہ،عبدالجبارنے اے پی سی سے خطاب کیا۔جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما حافظ عبدالرحمان مکی کا کہنا تھا کہ تحریک آزادی جموں کشمیر کے زیر اہتمام اے پی سی ملک بھر میں اضلاع کی سطح پر منعقد کی جا رہی ہیں۔مسئلہ کشمیر کو چھ دہائیاں گزر گئیں لیکن حل نہیں ہوا ،اس ھوالہ سے،قومی مئوقف میں بہت کمزوری رہی۔تیس سال قبل عام ذہن تھا کہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ اور سب سے بڑا مسئلہ ہے مگرعالمی سازشیں ہوئیں اور آج عام آدمی یہ سوچتا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ ہماری ترقی،امن و امان،استحکام میں رکاوٹ بن رہا ہے۔ یہ ذہن سازی کی جارہی ہے کہ بھارت کے ساتھ تعلقات،تجارت،تہذیبی رشتے استوار کریں۔ کشمیر سے جان چھڑانے کی سازشیں ہوئی،لائن آف کنٹرول کو مستقل بارڈر بنانے کی بات ہوئی ،مفی ذہن سازی پاکستان کی سطح پر ہوئی مگر کشمیری قوم اس کمزور عمل سے متاثر نہیں ہوئی۔کشمیر کی قیادت،نوجوانوں ،خواتین نے پست قدمی کا مظاہرہ نہیں کیا بلکہ جرات و شجاعت کے ساتھ پاکستان کا جھنڈا اٹھانا شروع کر دیا اور برملا اعلان کیا کہ ہم پاکستانی ہیں،پاکستان ہمارا ہے،اسلام کے رشتے سے ہم پاکستانی ہیں،پچھلے کئی ماہ سے یہ تحریک اور قربانیاںجاری ہیں۔
برہان وانی کی شہادت کے بعد کشمیری قوم نے عظیم تحریک منظم کی۔تین سو دن پورے ہونے والے ہیں مسلسل کشمیری میدان میں ہیں اور قربانیاں پیش کررہے ہیں۔بچوں کی آنکھیں چھلنی ہوئیں،خواتین پر شلینگ،عصمت دری کی گئی۔کشمیریوں کی عزت نفس کو تار تار کیا گیا اس کے باوجود وہ ڈٹے ہوئے ہیں اور پاکستان کی دہائی دیتے ہیں۔ ہمارا قومی رویہ،خارجہ پالیسی ،کشمیر پالیسی کمزوری کا شکار رہی ہے،وزیر اعظم نے ایک دو اچھی تقریریں کیں جس سے امید کی کرن پیدا ہوئی تھی مگر سب سردخانے کی نذر ہو گیا،حافظ محمد سعید نے ہائیکورٹ میں مقدمہ دائر کیا کہ پاکستان کی کشمیر پالیسی کی ہے اس مقدمہ کو بھی حیل و حجت کی نذر کر دیا،حکومت کی کوئی کشمیر پالیسی نہیں،پالیسی کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے ہونی چاہئے،بانی پاکستان کا فارمولا ہونی چاہئے۔حکومت نے سفراء کی سطح پر ایک کانفرنس کی اور یاداشت ردی کی ٹوکری میں ڈال دی،اقوام متحدہ نے حق خود ارادیت کا خوبصورت لفظ پاکستان کو دیا اور بھارت کے فوجی قبضے کو تسلیم کیا گیا،عالمی ادارے کشمیر پر آواز نہیں اٹھا رہے حالانکہ مظالم کی خوفناک کاروائیاں چل رہی ہیں۔ اسوقت تحریک آزادی جموں کشمیر کے حوالہ سے حافظ محمد سعید اعلان کر چکے ہیں کہ 2017کشمیر کے نام ہے۔ملک بھر میں کشمیر کو قومی ،ملی مسئلہ سمجھ کر ہائی لائیٹ کریں اور کشمیریوں کو پیغام دیں کی بحیثیت قوم ہم ان کے ساتھ ہیں۔ہم پوری قوم،دینی و سیاسی جماعتیں سب کو متحد کرنا چاہتے ہیں،ہماری دعوت اتحاد امت کی دعوت ہے۔
Asiya Andrabi
آسیہ اندرابی،علی گیلانی ،مسرت عالم ،شبیر شاہ،یاسین ملک ہمارے بزرگ اور ساتھی ہیں ۔ہم ایسا ماحول بنائیں گے کہ پوری قوم کشمیریوں کے ساتھ ہے۔اور حکومت کو مجبور کریں گے کہ وہ بھارت پر دبائو ڈالے کی کشمیریوں کو آزادی دے۔حکومت کشمیریوں کی عملی مدد کرے اور چکوٹھی کے راستے سے ادویات ،راشن کے ٹرک کشمیر جائیں جیسے ترکی نے فلسطین کے لئے مدد بھیج ی تھی اسی طرح کشمیریوںکی مدد پاکستان کرے۔معروف مذہبی سکالر مولانا زاہدالراشدی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ہمارا قومی،دینی،علاقائی اور عالمی مسئلہ ہے،عالمی امن کو جن مسائل نے خطرے میں ڈال رکھا ہے ان میں کشمیر بھی شامل ہے،پاکستان کے ایجنڈے میں کشمیر شامل ہے اور ابھی تک پاکستان کی تکمیل نہیں ہوئی،کشمیریوں کی آزادی صلب کی گئی ہے،علاقے کے امن کا دارومدار بھی کشمیر پر ہے۔مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے ،حکومت کو متوجہ کرنے اور عالمی اداروں کو جھنجھوڑنے کے لئے موئثر کردار ادا کرنا چاہئے۔پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رکن صوبائی اسمبل توفیق احمد بٹ نے کہا کہ جماعة الدعوة کا پروگرام خوش آئند ہے،انہوں نے کشمیر پرسب جماعتوں کو اکٹھا کیا۔خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ ظلم کو ہاتھ سے روکنا چاہئے یہ ایمان کا بہترین درجہ ہے۔کشمیریوں پر بھارت کی درندگی دنیا کے سامنے ہے۔عالمی دنیاخاموش ہے۔اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خود ارادیت ملنا چاہئے۔کشمیری پاکستان کا پرچم اٹھا رہے ہیں۔
پاکستان کشمیریوں کے ساتھ ہے اور ان کی تحریک کو سپورٹ کرتا ہے۔معروف مذہبی رہنما حافظ اسعد محمود سلفی نے کہا کہ مظلوموں کی مدد کے لیے تحریک آزادی جموں کشمیر کے قائدین میدان میں ہیں۔مظلوموں کی مدد کا حکم اللہ نے قرآن مجید میں دیا ہے۔کشمیر پر بھارت نے غاصبانہ قبضہ کیا ہے،غلامی میں رکھنے کے لئے جان ،عزت،مال کو بے آبرو کیا جا رہا ہے،ان حالات میں اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر کشمیریوں کی مدد کی ضرورت ہے۔کشمیریوں سے کلمہ کا رشتہ ہے۔ہماری مسئلہ کشمیر پر خاموشی جرم ہو گا۔حکومتیں دبائو میں آکر خاموشی اختیا ر کر سکتی ہیںلیکن علماء کرام پر فرض ہے کہ منبر و محراب سے کشمیریوں کی مدد کے لئے آواز اٹھائیں۔جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما قاری محمد یعقوب شیخ نے کہا کہ کشمیر ی آج کلمہ کی وجہ سے بھارتی مظالم سہہ رہے ہیں۔گھروں میں غیر محفوظ ہیں۔ہسپتالوں کو ٹارچر سیل بنا دیا گیا ہے۔پیلٹ گن سے کشمیریوں کو چھلنی کیا جارہا ہے،پاکستان کا پرچم،پاکستان زندہ باد کے نعرے،شہداء کی تدفین پاکستانی پرچموں میں ،عید پاکستان کے ساتھ مناتے ہیں اور بھارتی یوم جمہوریہ کے موقع پر کشمیریوں نے پاکستان کا پرچم لہرا یا اور بھارت کے خلاف یوم سیا ہ منایا، گوجرانو الہ شہیدوں و غازیوں کا شہر ہے۔ہم نے اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا ہے،ضلع کونسل گوجرانوالہ کے وائس چیئرمین رانا عامر نذیر نے کہا کہ کشمیر کاز کے لئے سب ایک ہیں۔بحیثیت مسلمان کشمیریوں کی مدد ہم پر فرض ہے۔
مسئلہ کشمیر عالمی مسئلہ ہے جو ساٹھ سال سے حل طلب ہے،ہتھیاروں،لالچ کے باوجود بھارت کشمیریوں کو زیر نہیں کر سکا ،کشمیر ضرور آزاد ہو گا۔ان کی قربانیاں ضائع نہیں جائیں گی۔جماعت اسلامی گوجرانوالہ کے امیر مظہر اقبال رندھارا نے کہا کہ تین فروری کو علماء کرام خطبہ جمعہ میں کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کو عوام کے سامنے بیان کریں،پانچ فروری کو بھر پوریکجہتی ہونی چاہئے تا کہ دنیا کو پیغام ملے کہ پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ ہے۔کرسچیئن کمینونٹی کے رہنما شہزاد لارنس نے کہا کہ پانچ فروری کو کرسچیئن کمیونٹی کی جانب سے کشمیر کے لئے تمام چرچز میں خصوصی دعائیں کی جائیں گی ۔سکھ برادری کے رہنما جسی سنگھ نے کہا کہ ہم بھارت سے نہیں ڈرتے،کشمیر بنے گا پاکستان ہم بھی نعرہ لگاتے ہیں،سکھ بھی تحریک آزادی جموں کشمیر کے ساتھ ہیں۔ جماعة الدعوة کی جانب سے کشمیر کانفرنس مثبت پیغام ہے ،انہوں نے تمام جماعتوں کو اکٹھا کیا۔بھارت نے کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے۔پاکستانی قوم کشمیر کے لئے متحد و یکسو ہے۔کشمیریوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔