جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا بھارت کے ساتھ تجارت سمیت کوئی معاہدہ نہیں ہونا چاہیے

مصطفی آباد/للیانی: جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا بھارت کے ساتھ تجارت سمیت کوئی معاہدہ نہیں ہونا چاہیے ، کشمیریوں اور شہدائے کشمیر کے کے ورثاء کی اخلاقی حمایت اور مالی مدد کرناہم پرفرض ہے،آزادی کشمیرتک بھارت کے ساتھ تعلقات کی بات کرنا بھی نظریہ پاکستان کے خلاف ہے۔ ان خیالات کا اظہار معروف سماجی رہنما فاروق احمد خان نے اپنے ایک بیان میں کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ غیر ملکی طاقتیںسازش کے تحت پاکستانی افواج اورانٹیلی جنس اداروںکو بدنام کرتی ہیںبھارتی طیارے کے اغوا، ممبئی بم دھماکوںاوربھارتی پارلیمنٹ پرہونے والے حملے میںبھارت کے خودملوث ہونے کے انکشافات کے بعداقوام متحدہ فوری طورپربھارت کودہشت گردملک قراردے۔ حکومت پاکستان کوچاہئے کہ وہ بھارت کے ساتھ محبت کی پینگیں بڑھانے کی بجائے مقبوضہ کشمیرمیںمظالم کاسلسلہ بندکروائے اوربھارت کوپاکستانی دریائوںپرڈاکے ڈالنے سے بھی روکاجائے جو کھلی دہشت گردی ہے،انہوںنے کہاکہ کشمیریوںاورشہدائے کشمیرکے ورثاء کی ہرطرح کی مالی ،اخلاقی اورسفارتی حمایت ومددکرناپاکستانی حکومت پرفرض ہے کیونکہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اورکوئی چیزبھی اپنی شہ رگ کے بغیرزندہ نہیں رہ سکتی۔