سرینگر (جیوڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں کئی روز سے جاری مسلسل بارشوں کے باعث متعدد دیہی علاقوں میں طغیانی اور مٹی کے تودے گرنے کے نتیجے میں چار بھارتی فوجیوں سمیت 65 سے زائد افراد ہلاک جبکہ متعدد سیلابی ریلوں کی نذر ہو کر لاپتہ ہو گئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ جنوبی ضلع ریاسی کے علاقے قصبہ مہور میں مٹی کا تودہ گرنے سے ایک خاتون اور بچے سمیت پانچ افراد ہلاک ہوگئے ملبے کے نیچے دبے متعدد افراد کو نکالنے کی کوششیں جاری ہیں شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں بھارتی فوج کی گاڑی مٹی کے تودے کی زد میں آنے سے ایک میجر سمیت چار فوجی ہلاک ہوگئے۔
حکام کا کہنا ہے کہ وادی بھر میں متعدد علاقے زیر آب آنے کے باعث ایک سو کے قریب افراد ہلاک ہوچکے ہیں راجوڑی میں بس دریا میں گرنے کے باعث ساٹھ سے زائد افراد کی ہلاکتوں کا خدشہ ہے ریسکیو عملہ نے لاپتہ حادثے لاپتہ ہونیوالے افراد کی تلاش شروع کردی ہے پلوامہ میں زیر آب آنیوالے تیس سے زائد دیہاتوں سے بڑی تعداد میں افراد کو محفوظ مقامات کی جانب منتقل کردیا گیا مختلف علاقوں میں سیلابی پلوں کی نذر ہوگئے ہیں سرینگر شوپیاں اور پہلگام سمیت وادی کے دیگر علاقوں میں کشمیر یونیورسٹی سمیت تمام سکولز اور کالجز بند کرکے امتحانات ملتوی کر دیئے گئے ہیں حکام کا کہنا ہے کہ سندھ اور چناب میں پانی خرطناک سطح تک پہنچ گیا ہے چار سو کلو میٹر طویل سرینگر لداخ شاہراہ اور تین سو کلو میٹر طویل سرینگر جموں شاہراہ بھی آمدورفت کیلئے بند ہوگئی لائن آف کنٹرول کے قریبی علاقوں میں سیلاب کا خطرہ مزید بڑھ گیا ہے۔ ان پہاڑی خطوں میں تیز بارش کی وجہ سے مٹی کے تودے گرنے سے فوج کے کئی ٹھکانے تباہ ہوگئے ہیں۔
وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرکے متاثرین کو فوری ریلیف فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے محکمہ موسمیات کے سربراہ سونم لوٹس کا کہنا ہے کہ مون سون بارشوں کا سلسلہ مزید کئی دن تک جاری رہے گا اور کہیں کہیں پہاڑوں پر برفباری کا بھی امکان ہے۔