ہارون آباد: قائد اللہ اکبر تحریک ڈاکٹر احسان باری نے کہا ہے کہ اہلیان کشمیر کی ہر طرح کی امداد ہمارا دینی اور ملی فریضہ ہے کافر حکومت کے ماتحت زندہ رہنا مسلمانوں کی شان اور حمیت کے خلاف ہے۔
انہوں نے گزشتہ 65سالوں سے جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مسئلہ کشمیرکے بارے میں بھارت کی ہٹ دھرمی کی شدید ا لفاط میں مذمت کی اور کہا کہ بھارت پاکستان اور کشمیری مسلمانوں کا ازلی دشمن ہے جبکہ کشمیر اور پاکستان ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم ہیں کشمیر کی آزادی پوری پاکستانی قوم پرفرض ہی نہیں قرض ہے۔
جبر سے کشمیریوں کی حق خود ارادیت کو دبایا نہیں جاسکتااو آئی سی جو دنیا کی آبادی کے پانچواں حصہ کے ساتھ57ممالک کی تنظیم ہے اور پوری اسلامی دنیا کی نمائندگی کرتی ہے اور کھربوں ڈالرجی ڈی پی کی حامل ہے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے تحت بھارت پر اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کے لیے موثر دبائو ڈال سکتی ہے۔ڈاکٹر باری نے خبردار کیا کہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو تبدیل کرنے اور مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے اقدامات کے انتہائی خطرناک نتائج نکلیں گے انہوں نے کہا اقوام متحدہ کی قرار دادیں تنازعہ کشمیر کوقانونی حیثیت فراہم کرتی ہیں۔
اور پاکستان و بھارت دونوںنے یہ قرار دادیں تسلیم کر رکھی ہیں لہٰذا بھارت کی طرف سے ان قرار دادوں پر عمل درآمدسے مسلسل انکار ایک سنگین بد دیانتی ہے انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کی حالت زار اور بھارتی فوجیوں کے مظالم کی طرف توجہ دے۔پاکستان خطے کی خوشحالی کے لیے بھارت سے مذاکرات کا خواہاںہے تاہم کئی معاملات میں بھارت پاکستان پر الزام تراشی کا عادی ہو گیا ہے۔
پاکستان نے تو اپنی شہ رگ کی حفاظت کے لیے اپنا ایک بازو گنواد یاجبکہ کشمیر بھارت کا نہیں ہمارا اٹوٹ انگ ہے آخر میں انہوں نے کہا کہ آج بلو چستان اور ملک کے دیگر حصوں میں جو دہشت گردی ہورہی ہے وہ ہمیں اپنے اصولی موقف سے ہٹانے کے لیے کی جارہی ہے تاہم پاکستانی اپنے اصولی اور غیر متزلزل موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گااور کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی مدد کرتا رہے گا۔