اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) صدر سٹیٹ یوتھ پارلیمنٹ شہیر سیالوی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان میاں نوازشریف ،او ،آئی، سی کا سربراہ اجلاس بلا کراپوزیشن اور حکومت سے مل کر کشمیری مجاہدین کی قربانیوں کو دنیا کے سامنے لائیں، تاکہ عالمی سطح پرکشمیریوں کی ،قربانیاںکو دنیا کے سامنے لا کر ہندوستان کو بے نقاب کیا جائے۔وہ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں اور شہریوں کی بڑی تعداد سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ان کے ہمراہ عمر سلیم گھمن(سیکرٹری نشرواطلاعات) طاہرگوندل بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا آج تحریک آزادی کشمیر مظفر وانی کی شہادت کے بعدبام عروج پر ہے تحریک آزادی کشمیر 1990مین شہروں میں پھیلی تھی جبکہ اب تحریک آزادی کشمیر شہروں سے نکل دیہاتوں میں پھیل گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل مشرف کے 4نکاتی پروگرام کے خلاف کشمیر کی تمام قیادت جس میں یاسین ملک،میر واعظ اور سید علی گیلانی نے جس طرح استقامت دیکھائی اور بھارت کے خلاف ڈٹ کر عوام کو امید کی نئی کرن دیکھا کر تحریک آزادی کشمیرمیں ایک نیا جذبہ بیدار کر دیا ،ہے۔
انہوں نے کہا آ تھریک آزادی کشمیر نے برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعدنئی کروٹ لی ہے ،اب یہ تحریک کشمیر کے چپے،چپے ،گلی،گلی اور قریہ قریہ میں پھیل گئی ہے۔اور کشمیر لوگ پاکستان سے اظہار یکجہتی کے لیے پاکستان کے پرچم لہراکر تحریک سے اپنی وابستگی کا اظہار کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی بربریت کی وجہ سے اب تک 15ہزار کشمیری پیلٹ گن سے اپنی بینائی سے محروم کر دیے گئے ہیں ،لیکن آزادی کشمیر کی تحریک میں کمی نہیں آئی۔عمرسلیم گھمن نے کہا کہ تحریک کے حق میں اب ہندوستان سے بھی رائے عامہ بھارتی حکومت کے خلاف کشمیریوں پر ہونے والے ظلم کے خلاف اپنی آواز بلند کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حال ہی میں برٹش پارلیمنٹ نے ہندوستان کے کہنے کے باوجود اپنی پارلیمنٹ سے کشمیریوں پر ہونے والے تشدد کے خلاف متفقہ قرار داد پاس کر وائی ہے۔انہوں نے بتایا کہ بی جے پی کے ایک وزیر نے کشمیری مسلمانوں کو قتل عام کی دھمکی دی ہے بلکہ اس نے جموں میں شیو سنا کے غنڈوں کو اسلحہ سے لیس کرکے کشمیر کے علاقہ جموں میںمسلمانوں کے اور ہندووں کے درمیان سول وار کروانا کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا یہ موقع ہے کہ حکومت پاکستان مسئلہ کشمیر اور کشمیریوں پر ہونے والے غیر انسانی سلوک کے حلاف بین اقوامی سطح پر سفارتی مہم چلاکر بھارت کے اصلی چہرے کو بے نقاب کرے۔اس سلسلے میں وزارت خارجہ کو ہندوستان کی مکروہ چالوں کے خلاف سرکارری وفودمختلف ممالک روانہ کر نا ہونگے۔انہوں نے آخر میں کینڈا کی حکومت کا شکریہ ادا کیا کہ کینڈین حکومت نے ہندوستان کے سابق پولیس چیف کو کینڈا میں انٹری نہ دے کشمیریوں پر ہونے والے ظلم پر کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔