سرینگر(جیوڈیسک) برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ سترہ سالہ سکول طالبہ پر ایک فوجی اہلکار نے جنسی حملہ کیا جس کے بعد لوگوں نے مظاہرے کئے۔ اس واقعے کے خلاف احتجاج کے دوران تین نوجوان اور ایک خاتون پولیس کارروائی میں مارے گئے۔ اب اطلاعات ہیں کہ پولیس نے اس لڑکی کو حراست میں لے کر تھانے میں بند کر دیا ہے۔ دوسری جانب پولیس کا موقف ہے کہ اس لڑکی کو والدین کی درخواست پر ہی پولیس کی احتیاطی حراست میں رکھا گیا۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 12 اپریل کو جنسی زیادتی کے ایک واقعے کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں پر بھارتی فورسز کی فائرنگ سے عمر رسیدہ خاتون سمیت چار شہری ہلاک ہو گئے تھے۔ اس کے بعد سے وادی میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں۔ بستیوں کی ناکہ بندی اور بیشتر علاقوں میں مسلسل کرفیو نافذ ہے۔ حکومت نے مظاہروں کو روکنے کے لیے 13 اپریل کی رات سے ہی وادی بھر میں انٹرنیٹ پر پابندی عائد کر دی ہے۔