نئی دہلی (اصل میڈیا ڈیسک) سابق بھارتی وزیر خزانہ اور کانگریس کے اہم رہنما چدم برم نے اپنے کالم میں مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورت حال کو نہ ختم ہونے والی داستان الم قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کے آزادی اظہار رائے پر قدغن لگائی گئی ہے اور پوری وادی کو قید خانے میں تبدیل کردیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں سابق بھارتی وزیر خزانہ چدم برم نے انڈین ایکسپریس میں شائع ہونے والے اپنے کالم کا لنک شیئر کیا ہے، انہوں نے اپنے کالم کا عنوان ’’ نہ ختم ہونے والی داستان الم‘‘ رکھا اور گزشتہ برس 5 اگست کو کشمیریوں کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد سے اب تک قابض بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید، زخمی اور غیر قانونی طور پر گرفتار ہونے والوں سے متعلق اعداد و شمار بھی قلم بند کیے۔
اپنے کالم میں سابق وزیر خزانہ نے لکھا کہ تاریخ میں کبھی بھی بھارت کو مقبوضہ کشمیر جیسے لاک ڈاون کا سامنا نہیں کرنا پڑا جہاں عوام کو حق آزادی اظہار رائے سے محروم کردیا گیا ہے اور عوام کو بھی اخبارات، ٹیلی ویژن، موبائل، ٹیلیفون، انٹرنیٹ، اسپتالوں، تھانوں، عدالتوں اور منتخب نمائندوں تک رسائی نہیں دی جا رہی ہے۔ یہ خبر بھی پڑھیں : کشمیر کیلئے آواز اٹھانے پر سابق بھارتی وزیر داخلہ چدم برم گرفتار
کانگریس رہنما چدم برم نے مزید لکھا کہ مقبوضہ کشمیر کو ایک جیل میں تبدیل کیا گیا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں جو پالیسی اختیار کی گئی ہے جس کا نہ تو کوئی فائدہ ہوا اور نہ ہی مستقبل میں کوئی فائدہ ہوگا بلکہ موجودہ حکومت کی اس پالیسی سے ملک کو شدید نقصان پہنچے گا اور ملکی وحدت متاثر ہوگی۔
واضح رہے کہ کانگریس جماعت سے تعلق رکھنے والے سابق وزیر خزانہ چدم برم نے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے مودی حکومت کے سیاہ قوانین اور غیر آئینی اقدامات پر کڑی تنقید کی تھی جس پر مودی حکومت نے چدم برم پر چھوٹے مقدمات دائر کرکے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔