اسلام آباد (جیوڈیسک) دفتر خارجہ نے افغانستان میں اقتدار کی پرامن منتقلی کا خیر مقدم کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم کہتی ہیں امریکہ اور افغانستان کے درمیان دوطرفہ سیکورٹی معاہدے کو خوش آمدید کہتے ہیں۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ افغانستان خود مختار ملک ہے ، دوسرے ممالک کے ساتھ معاہدے کرنے میں آزاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل کشمیریوں کے حق خودارادیت میں ہے، مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہئے۔
شملہ معاہدہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کو غیر موثر نہیں بناتا، پاکستان مسئلہ کشمیر پر اپنے موقف سے بالکل پیچھے نہیں ہٹا، پاکستان اور بھارت پڑوسی ملک ہیں آج یا کل ہمیں مسائل کے حل کے لیے مذاکرات کرنا ہوں گے۔ کشمیری قیادت سے مشاورت معمول کا حصہ ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ سیاچن سے افواج کی واپسی کی تجویز پر بھارت نے مثبت جواب نہیں دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ کوششوں کے باوجود پولیو وائرس کا خاتمہ نہ ہونا افسوسناک ہے۔ پاکستان سے باہر جانے والوں کو پولیو ویکسین پلائی جا رہی ہیں۔
پولیو پر قابو پانے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں، تسنیم اسلم نے کہا کہ دہشتگردی کا خاتمہ علاقائی ممالک کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ تسنیم اسلم نے کہا کہ کسی ادارے یا تنظیم کو دہشتگرد قرار دینے کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق طریقہ کار موجود ہے، امریکہ کی طرف سے یکطرفہ طور پر 3 پاکستانیوں پر پابندی کے فیصلے کا اطلاق پاکستان نہیں ہوتا۔