کشمیر کی سرزمین پر پاکستان اور انڈیا کا فائنل ہونا چاہیے، شاہ محمد اویس نورانی صدیقی

Karachi

Karachi

کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ کشمیری حق ارادیت اور حقوق کی جدوجہد ستر سال سے ہندو جارحیت کا مقابلہ کر رہی ہے، جو کچھ کشمیر فلسطین، عراق اور افغانستان کی طرح دیگر اسلامک ممالک میں ہوا ہے، ایسا دنیا کے کسی ملک میں نہیں ہوا ہے، ہولوکاسٹ میں اگر کچھ یہودیوں کے ساتھ ہوا تو وہ ہٹلر نے کیا جو کہ غیر مسلم تھا، مگر بدلا فلطین کے معصوم مسلمانوں سے لیا جا رہا ہے، بھارت کی ہندو آبادی ایک ہزار سال سے مسلمان بادشاہوں اور حکمرانوں کی غلام رہی ہے، تاریخ غواہ ہے کہ ایک ہزار سال کی مسلم حکمنرانی میں کسی ہندو کے مندر اور اس کی عورت کے خلاف کوئی نازیبا حرکت نہیں کی گئی ہے۔

مگر تعصب اور احساس کمتری کی وجہ سے یہ قوم مسلمانوں کے خون کی پیاسی ہوگئی ہے، اس لئے اب وہ غلام قوم مسلمانوں کے خلاف سازش کر رہی ہے، اور کشمیر میں ہزاروں لاکھوں مسلمانوں کو شہید کرنے کے ساتھ ساتھ عورتوں کی حرمتیں داغدار کر رہی ہے، کشمیر کاز پر پہلی بار کسی جمہوری حکومت کی جانب سے سخت موقف اور قومی سطح پر کشمیری مظالم کے خلاف یوم سیاہ منانے پر پر تمام پارلیمانی جماعتوں اور سنجیدہ کاوش کے بارے میں اظہاری خیال کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ کشمیر کی سرزمین پر پاکستان اور انڈیا کا فائنل ہونا چاہیے۔

20 ,20 میں بھارت کا کھیل ختم کر کے کشمیر کو آزاد کرنے کی ضرورت ہے، صبر کا پیمانہ لبریز ہورہا ہے، قومی علماء مشائخ کنونشن بلا کر اگر کشمیر جہاد کا فتویٰ دے دیا تو بھارت کو جوناگھڑ، مانودر، پوربندری، گجرات، آسام، پنجاب، فیروزپور، گرداسپور ، بنگال اور اودھ بھی دینا پڑے گا، 80 اور 90 کی دہائی میں امام شاہ حمد نورانی صدیقی نے کشمیر کاز پر جس قسم کا سخت موقف اختیار کیا تھا، حکومت کو چاہیے کہ ویسا ہی موقف اختیار کرے، کشمیر کے معاملے پر نرم رویہ آئندہ الیکشن میں حکومتی جماعتوں کا ووٹ بینک ختم کردے گا، کشمیر میں آٹھ لاکھ بے لفام فوج اتاڑ کر بھارت یہ سمجھتا ہے کہ وہ کشمیریوں کو بے بس کردے گا اور ان کی ستر سالہ آزادی کی لگن اور قربانی کو بے کا ر کردے گا، مگر ایسا بلکل نہیں ہے۔

کشمیریوں کے دل کے ساتھ پاکستانیوں کے دل بھی دھڑکتے ہیں، اگر جنرل مشرف پاک بھارت دوستی کا ڈرامہ نہ رچاتے اور دس سال تک تحریک آزادی کشمیر کو نہ دباتے تو آج حالات دوسرے ہوتے، انہوں نے سرحدی مقامات پر کشمیر سے انسانی آمدورفت اور غذائی اجناس کی ترسیل تک بند کردی، وہاں بھارت نے کشمیریوں پر ظلم و جبر کیا اور یہاں جنرل مشرف نے کشمیر کاز کو آگرہ کے دورے کے لئے دیوار سے لگادیا، سندھ ہائی کورٹ کے جج کے صاحبزادے اویس شاہ کی بازیابی پر سیکورٹی اداروں کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ اویس شاہ کی بازیابی سیکورٹی اداروں کی انتھک محنت کا ثمر ہے، پاکستا نی حفاظتی اداروں کے لئے کچھ بھی نا ممکن نہیں ہے، وسیم اختر اور قائم خانی کو اب نہ چھوڑا جائے، اگر کراچی کی کالعدم جماعت کو ختم کردیا جائے تو ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کا خاتمہ ہو جائے گا۔