پاکستان میں وی وی آئی پی پروٹوکول کے مزے لینے والوں کو جب لندن کی سڑکوں پر اکیلے گھومتے ہوئے اور امریکی ائرپورٹ پر اکیلے ایک بنچ پر بیٹھے دیکھتا ہوں تو دل میں خیال پیدا ہوتا ہے کہ ہمارے ہی ووٹوں سے ہم پر مسلط ہونے والے ان نام نہاد سیاسی رہنماؤں نے ہمیں ہی لوٹ کر ملک کو کنگال اور عوام کو مفلوک الحال بنایا نواز شریف جب پاکستان میں تھے تو انکے آگے پیچھے درجنوں سیکیورٹی کی گاڑیا ں ہوتی تھیں اور آج جب وہ لندن میں اپنے گھر سے بھی نہیں نکل سکتے کیونکہ جب بھی وہ باہر تشریف لاتے ہیں تو وہاں پر انہیں جو بھی پاکستانی دیکھتا ہے وہ انکی خوب عزت افزائی کرتا ہے بلکہ ساتھ میں ایک عدد ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا کے سپرد بھی کردیتا ہے میاں صاحب اب زیادہ تر وقت گھر پر ہی گذارتے ہیں وہ اپنا علاج کروانے لندن گئے تھے مگر سیاسی مصروفیت کی بدولت وہ اب تک اپنا علاج نہ کروساکے مگر وہاں پر موجود پاکستانی میاں صاحب کا علاج ضرور کر دیتے ہیں جب کبھی انہیں موقعہ مل جائے دوسری طرف پیپلز پارٹی کے چیئرمین جناب بلاول بھٹو بھی امریکہ کے دورے پر ہیں انکے اس دورہ سے قبل پیپلز پارٹی کے جیالوں نے خوب شور مچایا ہوا تھا کہ پتا نہیں وہاں پر کیا ہونے جا رہا ہے جوبائڈن ان سے ملنے کو بے قرار ہونگے اور محترم بلال کے امریکی زمین پر قدم رنجہ فرماتے ہی پاکستان میں کوئی طوفان آجائیگا مگر ائر پورٹ پر موصوف اکیلے ایک بنچ پر بیٹھے ہوئے ہیں اور وہاں پر موجود ٹیکسی ڈرائیور کے ساتھ بننے والی سیلفیوں نے سندھ کے بادشاہ کا پول کھول دیا۔
پاکستان میں وی آئی پی پروٹوکول اور غیر ضروری مراعات غریب ملک کیساتھ سنگین مذاق اور عوام کے ساتھ بڑی ناانصافی ہے، اس کو فوراً ختم کیا جائے، وزیراعظم پروٹوکول ختم کرنے پر عمل درآمد کروائیں سب سے پہلے خود اور اپنی کابینہ سے آغاز کیا جائے،تب ہی دوسروں پر اثرات ہوں گے کیونکہ معیشت اور عوام پر یہ لوگ بوجھ ہیں، دھونس اور ملکی خزانے کو اڑانا امانت میں خیانت ہے، انہی اخلاقی اور سماجی ناانصافیوں نے ملک کو تباہی تک پہنچایا ہے بیرون ملک جاتے ہی یہ سب عام انسان بن جاتے ہیں اور جب یہی لیڈر اپنے ہی ملک میں اپنی ہی عوام کے سامنے جاتے ہیں تو پھر سات پردوں میں چھپ جاتے ہیں انکے اپنے ہی ووٹر انکی گاڑیوں کی دھول چاٹتے ہیں اور یہ شیشے بند کرکے ٹھنڈی ہواؤں کا مزہ لیتے رہتے ہیں جب الیکشن آتے ہیں تو پھر دلفریب نعروں سے عوام کو بیوقوف بنانے آجاتے ہیں جیسا کہ آجکل کشمیر کے الیکشن میں ہورہا ہے اور اس وقت کشمیر کے الیکشن پر جلسوں میں جو غلیظ اور گندی زبان استعمال ہورہی ہے اس پر بھی پابندی ہونی چاہیے پیپلز پارٹی اور ن لیگ والے تو تمام حدیں پارکرگئے ہیں منتخب وزیراعظم کو کبھی سلیکٹڈ تو کبھی الیکشن چوری کا طعنہ دیا جاتا ہے۔
حالانکہ ن لیگ تین دفعہ الیکشن چوری کر اقتدارکے ایوانوں میں پہنچی اور لوٹ گھسوٹ کا بازار گرم رکھا اور قومی خزانہ کو دونوں ہاتھو ں سے لوٹا۔ عمران خان کشمیریوں کا وکیل، سفیر اور بہادر ترجمان ہے جس نے دنیا بھر میں مودی کا انتہا پسند چہرہ بے نقاب کیا یہی وجہ ہے کہ آج ہر کشمیری عمران خان کے ساتھ کھڑا ہے۔ آزاد و جموں کشمیر میں رہنے والا ہرکشمیری عمران خان کو اپنا نجات دہندہ سمجھتا ہے۔ہر کشمیری عمران خان کو اپنا مقدمہ لڑتے ہوئے دیکھنا چاہتا ہے۔ گلگت بلتستان کے الیکشن میں بھی بدترین شکست ن لیگ کے حصے میں آئی اور اب آزاد جموں و کشمیر کے الیکشن میں شکست ان کا مقدر ہوگی کشمیری شہداء اور غازیوں کا عمران خان پوری دنیا میں تذکرہ کر رہے ہیں اس کے برعکس نابالغ قیادت کشمیر کازکو نقصان پہنچانے کے در پے ہے جیالے اور متوالے کشمیر کی حسین و جمیل وادی میں کھڑے ہوکر ہندوستانی فوج کو ہدف تنقید بنانے کی بجائے قومی سلامتی کے اداروں کوتنقید کا نشانہ بنا کر افواج پاکستان کے خلاف زہر اگل رہے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ اس بار آزاد کشمیر کے الیکشن میں جن کو کبھی شکست نہیں ہوئی وہ بھی شکست سے دوچار ہوں گے اور تحریک انصاف کی حکومت قائم ہوگی، ن لیگ نے آزاد کشمیر کے لوگوں کے مسائل حل نہیں کیے اور نہ ہی آزادکشمیر میں سیاحت کے فروغ کیلئے اقدامات اٹھائیں گے اس وقت بھی آزادکشمیر میں وزیراعظم ن لیگ کا ہے اورانہوں نے ابھی سے دھاندلی دھاندلی کاشور مچانا شروع کردیا ہے کہ دھاندلی ہورہی ہے لیکن یہ دھاندلی نہیں ان کے کرتوت ہیں جبکہ وزیراعظم عمران خان نے عالمی فورمز پر کشمیر کا حقیقی سفیر بن کر دکھایاہے ماضی میں کیا کبھی کسی نے کشمیر کا سفیر بننے کا کہا ہے بلکہ ماضی کے حکمرانوں نے کشمیری عوام کو ترقی دینے کی بجائے اپنے بچوں کی ترقی پر توجہ دی تحریک انصاف نے ایسے عناصر کو چیلنج کیا جنہوں نے قومی خزانے کو لوٹ کر اپنی جیبیں بھریں ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے عالمی برادری کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر مسئلہ کشمیر اجاگر کیا آزاد کشمیر میں آنے والا دور تحریک انصاف کا ہوگارہی بات حالات درست ہونے کے وہ وقت کے ساتھ ساتھ درست ہوتے جارہے ہیں ابھی تک تو تحریک انصاف کی حکومت سابق دور کی خرابیوں کو دور کر رہی ہے سابق حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کے باعث ملک اپنی اصل منزل سے دور ہو گیاتھا ماضی میں قومی وسائل کو نمائشی منصوبوں کی نذر کرکے ملک و قوم سے ظلم کیا گیا سابق حکمرانوں نے عوام کے بنیادی مسائل کو یکسر نظر انداز کیا امید ہے اب نیا پاکستان عام آدمی کا پاکستان بنے گا پنجاب حکومت نے بھی مختصر عرصے میں مختلف شعبوں میں اصلاحات کر کے نئی مثال قائم کی ہے۔