سرینگر (جیوڈیسک) کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ان کشمیری طالب علموں نے سرینگر میں ٹیلی فون پر صحافیوں کو بتایا کہ انہیں 2013ء میں سکالر شپ سکیم کے تحت انڈو گلوبل کالج آف انجینئرنگ چندی گڑھ میں بی ٹیک کے کورس میں داخلہ دیا گیا تھا تاہم اب بھارتی حکومت نے کالج انتظامیہ کو ان فیسیں ادا نہیں کی ہیں جس کی وجہ سے کالج سے انہیں نکال دیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کالج انتظامیہ نے انہیں فیس ادا کرنے یا کالج چھوڑ دینے کیلئے کہا تھا۔ انہیں بتایا گیا کہ بھارت کی انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت نے ان کے واجبات کالج کو ادا نہیں کئے ہیں اور انہیں مجبورا کالج سے نکال دیا گیا۔ ایک طالب علم نے بتایا کہ بغیر کسی قصور کے ان کا مستقل تباہ کیا جا رہا ہے۔
وہ سکالر شپ سکیم کے تحت حصول تعلیم کی غرض سے چندی گڑھ آئے تھے تاہم بھارتی وزیراعظم کی اس نام نہاد سکیم ان کیلئے ذہنی اذیت کا باعث بن گئی ہے۔ انڈو گلوبل کالج آف انجینئرنگ کے چیئرمین سکھ دیو کمار نے بتایا ہے کہ کالج کو بھارتی وزارت سے کوئی فنڈ نہیں ملے ہیں جس کی وجہ سے کالج انتظامیہ نے کشمیری طلبہ سے اپنی فیسیں ادا کرنے کیلئے کہا ہے۔