کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف سلامتی کونسل میں آواز بلند کی جائے، چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید

Ali Raza Syed

Ali Raza Syed

برسلز (پ۔ر) چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں آواز بلند کرے۔

یہ بات انھوں نے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کے حوالے سے آل پارٹیز حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ اور کشمیر میڈیا سروس کے زیراہتمام اسلام آباد میں ایک سیمینار کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان، وفاقی وزیر امور کشمیر علی امین گنڈاپور، سابق وفاقی وزیر رحمان ملک اور دیگر شخصیات بھی موجود تھیں۔

علی رضا سید نے کہاکہ کتنے افسوس ی بات ہے کہ بھارتی فوجیوں نے چند ماہ کی کم سن کشمیری بچی کو بھی پیلٹ گن کا نشانہ بنایاہے۔ دنیا کی آنکھیں کھل جانی چاہیے۔ اب تو عالمی برادری کو آگے آنا ہوگا اور کشمیریوں پر ظلم و ستم بند کروانے ہوں گے۔

انھوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل کی حالیہ رپورٹ کا ذکر کیا جس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی روک تھام پر زور دیا گیا ہے۔

علی رضا سید نے کہاکہ یہ رپورٹ مسئلہ کشمیر خصوصاً مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دنیا کے سامنے لانے کے لیے اہم پیشرفت ہے۔ یہ بہت ہی اہم موقع میسر ہوا جس کو ضائع نہیں کیا جانا چاہیے۔ اس اہم موقع سے استفادہ کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کی جدوجہد میں تیزی لائی جانی چاہیے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ سے مقبوضہ کشمیر میں کم از کم انسانی حقوق کے لیے ایک عالمی ادارے کی طرف سے ایک مضبوط آواز بلند ہوئی ہے۔

کشمیری سات عشروں سے بھارتی ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں۔ ہمیں مزید کوششیں کرنی ہوں گی تاکہ دنیا بھارت کو سیاہ ہتھکنڈوں سے روکے اور کشمیریوں کو بھارتی مظالم سے نجات دلائے۔

بھارت انتہائی ہٹ دھرمی سے کام لے رہا ہے۔ نہ وہ ظلم و ستم بند کررہاہے اور نہ ہی وہ پاکستان اور کشمیریوں سے بات چیت کررہاہے۔

عالمی برادری کو چاہیے کہ بھارت پر دباو ڈالے تاکہ وہ مظالم بند کرکے مذاکرات کی میز پر آئے۔ مذاکرات میں کشمیریوں کی شمولیت لازمی ہے کیونکہ ان کی شمولیت کے بغیر کسی قسم کا مذاکراتی عمل کامیاب نہیں ہوسکتا۔

علی رضا سید جو ان دنوں پاکستان اور آزاد کشمیرکے دورے پر ہیں، نے گذشتہ چند روز کے دوران مسئلہ کشمیر کے حوالے سے انتہائی مصروف ایام گزارے۔

انھوں نے سمیناروں، کانفرنسوں اور متعدد دیگر تقریبات سے خطاب کیا۔ اس کے علاوہ متعدد کشمیری شخصیات سے ملاقاتیں کیں اور میڈیا کو انٹرویوز بھی دیئے۔ ان پروگراموں کے دوران علی رضا سید نے یورپ میں کشمیرکونسل ای یو کی کوششوں سے بھی آگاہ کیا جو ایک عرصے سے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے جاری ہیں۔

چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے میرپور (آزاد کشمیر) یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز (کے آئی آئی آر) کے اشتراک سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے حوالے سے منعقد ہونے والے سیمینار سے بھی خطاب کیا۔ وہ سیمینار میں مہمان خصوصی کے طور پر شریک ہوئے۔

یونیورسٹی کے وائس چانسلر راجہ حبیب الرحمان نے علی رضا سید کو ان کی کشمیر پر جدوجہد کے لئے ایک شیلڈ بھی پیش کی۔

اس موقع پر انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر الطاف حسین وانی بھی موجود تھے۔

چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے پالیسی اینڈ ریسرچ فورم آزاد کشمیر کے زیراہتمام مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پراسلام آباد میں ایک سمینارسے بھی خطاب کیا جہاں فورم کیطرف سے یورپ میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے پر وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے انہیں شیلڈ پیش کی۔
اس موقع پر چیئرمین پالیسی اینڈ ریسرچ فورم برگیڈیئر (ر) ڈاکٹر محمد خان اور دیگر شخصیات بھی موجود ہیں۔

چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید روزنامہ جموں و کشمیر کے چیف ایڈیٹر عامر محبوب کی طرف سے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں بلائے ایک مذاکرے میں بھی شریک ہوئے جہاں حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں کو مدعو کیا گیا تھا۔

اس کے علاوہ، علی رضا سید نے ایک انٹرویو میں آئندہ ماہ جنوری میں یورپی پارلیمنٹ کی ذیلی کمیٹی برائے انسانی حقوق کے زیراہتمام کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بحث منعقد ہونے والی بحث کو بھی اہم قرار دیا۔

یادرہے کہ سارا سال کشمیرکونسل ای یو کی طرف سے مسئلہ کشمیر پر بلجیم اور دیگر یورپی ممالک میں کانفرنسوں ، سیمیناروں ، مباحثوں،ملاقاتیں ، تصاویری اور دستکاری کی نمائشوں کا سلسلہ جاری رہتاہے۔ کشمیرکونسل ای یو کی طرف سے یورپ میں کشمیر پر ایک ملین دستخطی مہم بھی چند سالوں سے جاری ہے۔

کشمیرکونسل ای یو کی جانب سے گذشتہ ماہ یورپی پارلیمنٹ مین سالانہ کشمیرای یو ۔ویک کی تقریبات منعقد ہوئیں جن میں وزیراعظم آزاد کشمیرراجہ فاروق حیدر خان مہمان خصوصی تھے۔ ان کے علاوہ ان تقریبات میں اراکین یورپی پارلیمنٹ، سیاسی اورسماجی شخصیات، دانشوروں اور یورپی معاشرے کے دیگر طبقات سے تعلق رکھنے والے اہم افراد او ر متعدد تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔