برسلز (پ۔ر) کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے بارے میں تصویری نمائش یورپی پریس کلب برسلز میں شروع ہو گئی ہے۔
کشمیر کونسل ای یو کے زیراہتمام اس نمائش کا افتتاح وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کیا۔
تصویری نمائش کشمیرای یو ویک کا حصہ ہے جو گذشتہ روز یورپی پارلیمنٹ برسلز میں شروع ہوگیا ہے۔
‘‘نمائش میں فرینچ بلج فوٹوگرافر ’’سیدریک گربے ھائے
کی تصاویر رکھی گئی ہیں جو انھوں نے کچھ عرصہ قبل مقبوضہ کشمیر سے لی تھیں۔
نمائش پورپی پریس کلب میں دوہفتے جاری رہے گی اور اس دوران مختلف تقریبات میں شرکت کرنے والے لوگ بھی ان تصاویر کا مشاہدہ کرتے رہیں گے۔ افتتاحی تقریب کے موقع پر وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کے مصائب کے حوالے سے اس تصویری نمائش سے دنیا کو مقبوضہ کشمیرکے مصائب کو سمجھنےمیں مدد ملے گی۔
انھوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر سات دہائیوں سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ہے لیکن کشمیریوں کو ابھی تک انصاف نہیں مل سکا۔ اب تک بڑی تعداد میں لوگ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں مار جاچکے ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں جبری گم شدہ ہیں۔ کنٹرول لائن کے قریب بسنے والے آزاد کشمیرکے لوگوں کو بھی بھارتی فوج نشانہ بناتی رہتی ہیں جس سے ابتک بہت سے لوگ شہید ہوچکے ہیں۔
وزیراعظم نے کہاکہ بھارتی ۳۵ اے کو ختم کرکے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کرنا چاہتا ہے جو ہم ھرگز نہیں ہونے دیں گے۔
انھوں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کے بارے میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل کی حالیہ رپورٹ اور یورپی پارلیمنٹ کے ریسرچ سنٹر کی دستاویز کو سراہا۔ کشمیرای یو ویک کے بارے میں انھوں نے کہاکہ یورپی پارلیمنٹ میں کشمیرای یو ویک کی سالانہ تقریبات کے انعقاد سے کشمیرکاز کو آگے بڑھانے میں بڑی مدد مل رہی ہے۔ تمام کشمیریوں کو مل کر اس کاز آگے بڑھانا ہوگا۔
فرنچ بلج فوٹو گرافر ’’سدریک گربے ہائے‘‘ نے ان تصاویر کے ذریعے بندوق کے سایے میں بسنے والے کشمیریوں کے مصائب کو نمایاں کرنے کی کوشش کی ہے۔
ان فوٹوز میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح مقبوضہ کشمیرکے معصوم لوگ اتنے گھمبیر حالات میں آزادی کی جدوجہد کررہے ہیں اور اس دوران انہیں کن تکالیف کا سامنا ہے۔
نمائش کی افتتاحی تقریب کے دوران ممتاز دانشور و صحافی شیراز راج نے نقابت کے فرائض انجام دیئے۔ اس موقع پر چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید اور کشمیرگوبل کونسل کے چیئرمین فاروق صدیقی نے بھی خطاب کیا۔
چئیرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے کہا کہ فوٹو پیغام کی ترسیل کا ایک اہم ذریعہ ہے اور مقبوضہ کشمیر سے لی گئی یہ تصاویر مظلوم کشمیریوں کی ذہنی اذیت کو دنیا تک پہنچانے میں مدد فراہم کریں گی۔ جب تک آزادی نہیں مل جاتی، اس وقت تک کشمیریوں کے اس درد کا کوئی علاج نہیں لیکن دنیا یکجہتی اور ہمدردی دکھا کر ان کے درد کو کم کرسکتی ہے۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے مزید کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم دن بدن بڑھ رہے ہیں لیکن کشمیریوں کا کوئی پرسان حال نہیں۔ اظہار رائے کی آزادی کا حق تلف کیا جاچکا ہے اور لوگ پر امن احتجاج بھی نہیں کرسکتے۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کی آواز بلند کرنے کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
کشمیرگوبل کونسل کے چیئرمین فاروق صدیقی نے کہاکہ ان تصاویر کے ذریعے دنیا کو کشمیریوں کی دردبھری کہانی بتانے کی کوشش کی گئی ہے اور امید ہے کہ یہ تصاویر یورپینز کو متاثر کریں گی اور دنیا کے اندر کشمیریوں کے حوالے سے مزید انسانی ہمدردی پیدا ہوگی۔ انھوں نے کہاکہ دنیا کو حقائق سے آگاہ کرتے رہیں گے۔ جب تک کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت مل نہیں جاتا، ہم بھارت کا ظالمانہ چہرہ بے نقاب کرتے رہیں گے۔
واضح رہے کہ یورپی پارلیمنٹ برسلزمیں گیارویں کشمیرکونسل یورپ (ای یو) کے زیراہتمام ’کشمیرای یو ۔ویک‘‘ کے حوالے سے تقریبات پیر کے روز شروع ہوئیں۔
وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان اس ہفت روزہ پروگرام میں بطور مہمان خصوصی شرکت کررہے ہیں۔
کشمیرای یو ویک جس کو ’’تقسیم ہند کا باقاعدہ ماندہ مسئلہ: پائیدار امن کی تلاش‘‘ کا عنوان دیا گیا ہے، میں اراکین پارلیمنٹ، دانشور، اسکالرز اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندے شرکت کررہے ہیں۔