برسلز (پ۔ر) چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ہفتے کے روز گیارہ مظلوم کشمیریوں کی قتل عام کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
واضح رہے کہ ہفتے کے روز مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں گیارہ کشمیری جن میں آٹھ نہتے سویلین بھی شامل تھے، اس وقت شہید ہوگئے جب وہ بھارتی بربریت کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔
مقبوضہ کشمیر کی گھمبیر صورتحال پر سخت تشویش ظاہر کرتے ہوئے علی رضا سید نے اپنے بیان میں کہا کہ مودی دور حکومت میں بھارتی فوجیوں کو بے گناہ کشمیری شہریوں کو ظالمانہ طریقے سے مارنے کے مزید اختیارات مل گئے ہیں۔ یہ انتہائی بربریت اور کشمیریوں کی سفاکانہ نسل کشی ہے۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے اس واقعے میں شہید ہونے والوں کے لواحقین اور زخمیوں کے ساتھ گہری ہمدردی کا اظہار کیا۔
انھوں نے کہاکہ ہم اس بربریت کے خلاف اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے اور کشمیریوں کو انصاف دلوانے کے لیے دنیا کے ہر فورم اور منصف کا دروازہ کھٹکٹائیں گے دنیا میں مقیم تمام کشمیریوں کو بھارتی کی اس سفاکانہ حرکت کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے۔
انھوں نے کہاکہ جوں جوں بھارت میں انتخابات قریب آرہے ہیں، بھارتی حکومت ایک گندی سیاست کے ذریعے کشمیریوں کے خلاف ظالمانہ حربے استعمال کررہی ہے اور مقبوضہ وادی کی گلی کوچوں میں کشمیریوں کا خون بہا کر وہ انتخابات جیتنا چاہتی ہے۔
انھوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیاکہ وہ آگے آئے اور کشمیریوں کی نسل کشی کو روکے اور بھارت پر دباو ڈالے تاکہ وہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کو تسلیم کرے اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کی راہ ہموار ہو۔
علی رضا سید نے اقوام متحدہ اور یورپی یونین سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر حقائق معلوم کرنے کے لیے اپنے خصوصی نمائندہ مشنز مقبوضہ کشمیر روانہ کریں۔ عالمی برادری کشمیریوں کے مصائب کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔