قصور: اکثر و بیشتر اضلاع میں محکمہ شہری دفاع نے صرف بڑے شہروں اور ضلعی صدر مقامات پر شہری دفاع کی تنظیم قائم کی ہوئی ہے جبکہ قصبہ جات، ٹائون کمیٹی، تھانہ اور تحصیل کی سطح پر سرے سے یا تو تنظیم شہری دفاع کا کوئی وجود ہی نا ہے جبکہ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کاغذات میں خانہ پوری کر دی گئی ہو اون گرائونڈ کچھ بھی نہ ہو اسی طرح کے معاملات ضلع قصور اور اسکی تحصیلوں میں پائے جاتے ہیں۔
ضلع قصور کے بجٹ کا ایک فیصد حصہ شہری دفاع کیلئے مختص کیا جاتا ہے جو کہ صر ف کاغذی کاروائی کی حد تک محدود ہے مجھے ضلع قصور اور تمام تر تحصیلوں میں شہری دفاع کے نام پر بنی ہوئی ایک بھی تنظیم نظر نہیں آتی جبکہ شہر ی دفاع کیلئے مختص کیا گیا ایک فیصد فندضلع انتظامیہ اپنی افسر شاہی کی بدولت مال مفت دل بے رحم ان خیالات کا اظہار میجر ریٹائرڈ حبیب الر حمان خان میو ایڈوکیٹ نے کیا مزید بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان موجودہ عالمی صورت حال میں ایک انتہائی حساس اور اہم حیثیت کا حامل ہے اپنے قیام سے آج تک یہ اپنی ازلی اور روایتی دشمن بھارت اور اسکے ہواریوں کی ریشا دیوانوں جارحانہ عزائم کی وجہ عموما حالت جنگ کی صورت حال سے دو چار رہا ہے۔
ایسی کیفیت میں سرحدوں پر افواج کی پیشہ ورانہ زمہ داریوں کے ساتھ ساتھ داخلی طور پر عوام الناس کو جنگ اور جنگی تباہ کاریوں سے عہدہ براہ کرنے میں جو محکمے بنیادی کردار ادا کرتے ہیں محکمہ شہری دفاع ان میں سر فہرست ہے کہ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ محکمہ شہر دفاع جنگ کے علاوہ حالت امن میں بھی بہت سارے معا ملات میں سول حکومت ضلعی و مقامی انتظامیہ اور فوجی حکام کیلئے دستراس ثابت ہو سکتا ہے مثلا قدرتی افات،زلزلہ جات،سیلاب امن عامہ اور بڑے پیمانے پر آتش زدگی اور حادثات وغیرہ موجودہ دہشت گردی میں اس کی اہمیت اور بھی بھڑ جاتی ہے۔