لاہور (جیوڈیسک) پولیس نے قصور اسکینڈل میں ملوث 1 ملزم کے بھائی کی مبینہ تشدد سے ہلاکت پر 2 پولیس انسپکٹرز سمیت 6 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
ملزموں میں قصور اسکینڈل کے مدعی بھی شامل ہیں۔ تفصیلات کے مطابق مقتول کے ورثاء نے ماڈل ٹاؤن میں وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔ قصور اسکینڈل میں ملوث ملزم تنزیل الرحمان کے اہلِخانہ اور علاقے کے لوگوں نے ماڈل ٹاؤن لاہور میں وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر احتجاج کیا تھا۔
انہوں نے کئی گھنٹے تک فیروز پور روڈ پر دھرنا دے کر ٹریفک بلاک کیے رکھی۔ ان کا کہنا تھا کہ مقتول شفیع کو 8روز قبل پولیس نے گھر سے گرفتار کیا تھا، تاہم آج انہیں اطلاع دی کہ شفیع کی لاش تھانا نشتر کالونی کی حدود سے ملی ہے۔ سی سی پی او لاہور امین وینس نے مظاہرین کو یقین دہانی کرائی تھی کہ انکوائری کے بعد ذمےداروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
رات گئے تھانا نشتر کالونی پولیس نے انسپکٹر سی آئی اے غلام فرید، ایس ایچ او اے ڈویژن قصور ملک طارق، قصور اسکینڈل کے مدعی مبین غزنوی، چودھری سلطان، ماسٹر احمد دین اور ابراہیم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔