کراچی (جیوڈیسک) شہر میں کچی شراب بنانے کے لیے استعمال ہونیوالے خطرناک کیمیکل میتھانول کے لائسنس معطل کر دیے جائیں گے۔ معلوم کیا جائے گا کہ میتھانول کیمیکل کے شہر میں غیر قانونی استعمال کا ذمے دار کون ہے۔
کچی شراب بنانے والوں کے خلاف ضلعی انتظامیہ، محکمہ ایکسائز، پولیس اور رینجرز مشترکہ کارروائی کرے گی، تفصیلات کے مطابق کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی کی زیر صدارت اینٹی نارکوٹکس کنڑول کمیٹی کے اجلاس میں شہر میں تیار کی جانے والی کچی شراب۔
کے لیے میتھانول کیمیکل کے استعمال پر پابندی لگانے کے لیے لائسنس معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے شہر میں میتھانول کیمیکل کے 8 ڈپو موجود ہیں، محکمہ ایکسائز فوری طور پر میتھانول کیمیکل کے لائسنس معطل کرنے کے لیے نو ٹیفکیشن جاری کرے گی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ انسداد منشیات کے لیے ڈپٹی کمشنرز کے کردار کو موثر بنایا جائے گا کمشنر نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں منشیات کے اڈوں اور ان مقامات کی نشاندہی کر کے ان کے خاتمے کے لیے فور ری نوعیت کی کارروائی کریں۔
محکمہ ایکسائز کے افسران ڈپٹی کمشنرز سے مل کر منشیات فروشوں کے خلاف منظم کارروائیاں کریں گے ، جہا ں انسداد منشیات کی کوششوں میں مزاحمت ہوگی وہاں کارروائی کے لیے رینجرز سے مدد لی جا ئیگی۔
چیف سیکریٹری کی ہدایت پر قائم تحقیقاتی افسر اسسٹنٹ کمشنر شاہ زیب شیخ نے اجلاس کو کراچی میں کچی شراب کی وجہ سے حالیہ ہلاکتوں اور اندھے پن کے واقعات کے بارے میں تحقیقاتی رپورٹ سے آگاہ کیا۔
انسداد منشیا ت کی کوششوں کو موثر بنانے کے لیے شہریوں میں منشیات کے نقصانات سے آگہی کی مہم شروع کی جا ئے گی، محکمہ سماجی بہبود، محکمہ تعلیم، بلدیہ عظمیٰ اور پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن منشیات کے نقصانات سے آگہی کی کوششوں میں محکمہ اینٹی نارکوٹکس کے ساتھ تعاون سے کریں گے۔
ڈائریکڑ سوشل ویلفیئر نزہت فاطمہ نے بتایا کہ سوشل ویلفیئر اورغیر سرکاری تنظیموں کی مدد سے شہریوں میں منشیات کے نقصانات سے آگہی کے مختلف پروگرام کیے جارہے ہیں، پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے صدر خا لد شاہ نے پرائیویٹ اسکولوں میں ایسوسی ایشن کے اشتراک سے منعقدہ آگہی پروگراموں کی تفصیل بتائی۔