کراچی (جیوڈیسک) سندھ ہائی کورٹ نے گزشتہ ہفتے کچی شراب پینے سے ہونے والی ہلاکتوں پر آئی جی سندھ ، صوبائی سیکریٹری صحت اور ایکسائز سے جواب طلب کرلیا ہے۔ سندھ ہائی کورٹ میں کچی شراب پینے سے ہونے والی ہلاکتوں سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران درخواست گزار رانا فضل الحسن نے مؤقف اختیار کیا کہ حکومت تاحال صوبے میں کچی شراب کی فروخت پرپابندی لگانے میں ناکام رہی ہے۔ جس کی وجہ سے گزشتہ دنوں کئی افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔
عدالت سے استدعا ہے کہ اس کے ذمہ داروں کا تعین کرکے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے، دلائل سننے کے بعد عدالت عالیہ نے آئی جی سندھ، صوبائی سیکریٹری صحت اور سیکریٹری ایکسائز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں 19 نومبر تک جواب داخل کرنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران کچی شراب پینے سے کراچی میں 32 جبکہ حیدرآباد سمیت اندرونِ سندھ میں 36 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔