قزاقستان (اصل میڈیا ڈیسک) قزاقستان میں جمعہ کی صبح ایک طیارہ حادثے کا شکار ہو گیا، حکام نے کم از کم 12 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے جب کہ 49 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
بیک ایئر کا فوکر 100 ماڈل کا مسافر بردار طیارہ الماتی بین الاقوامی ہوائی اڈے سے پرواز کرنے کے فوراً بعد ایک دو منزلہ عمارت سے ٹکرا کر زمین پر آگرا۔ طیارہ میں 95 مسافر اور عملہ کے پانچ افراد سوار تھے۔
مقامی حکام کے مطابق، ”چودہ افراد کی موت جائے حادثہ پر ہی ہو گئی، جب کہ سترہ افراد کی حالت انتہائی نازک ہے جن میں کم از کم آٹھ بچے ہیں۔ زخمیوں کا علاج جاری ہے۔‘‘
قزاقستان کی سول ایوی ایشن کمیٹی کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بیک ایئر کا یہ طیارہ الماتی بین الاقوامی ہوائی اڈے سے صبح سات بج کر پانچ منٹ پر دارالحکومت نور سلطان کی طرف روانہ ہوا۔ جہاز کی بلندی میں تیزی سے کمی واقع ہوئی۔ جہاز پہلے ایک پتھر کے بیریئر سے ٹکرایا اور پھر ایک دو منزلہ عمارت میں جا لگا تاہم اس میں آگ نہیں لگی۔ بچاؤ کی کارروائی جاری ہے۔
حادثے کا شکار ہونے والا طیارہ فوکر 100 تھا جو کہ دو ٹربو فین والا میڈیم سائز کا جیٹ طیارہ ہے۔ طیارہ بنانے والی کمپنی 1996میں دیوالیہ ہو گئی تھی اور اس کے بعد کمپنی نے فوکر100 کی تیاری بند کر دی تھی۔
حادثے میں بچ جانے والی ایک خاتون نے ایک مقامی نیوز ویب سائٹ ٹینگری نیوز نے بتایا کہ انہوں نے ‘ایک خوفناک آواز‘ سنی جس کے بعد طیارہ نیچے گرنے لگا۔ خاتون کا کہنا تھا، ”طیارہ ترچھا ہو کر اڑ رہا تھا۔ سب کچھ کسی فلم کی طرح تھا، چیخ و پکار اور لوگوں کے رونے کی آوازیں۔”
نیوز ایجنسی روئٹرز کے ایک نامہ نگار نے بتایا ہے کہ حادثہ رن وے کے کنارے واقع المیرک گاؤں میں پیش آیا۔ طیارہ دو حصوں میں ٹوٹ گیا تھا اور طیارہ کے گرنے سے ایک مکان منہدم بھی ہو گیا۔
قزاقستان میں حکام نے آج کے حادثے کی تفتیش مکمل ہونے تک بیک ایئر کے تمام طیاروں اور فوکر 100 کی پروازوں کو معطل کر دیا ہے۔
حادثے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
قزاقستان کے صدر قاسم جومارٹ تقائیف نے متاثرین کے اہلِ خانہ کے ساتھ گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ”اس حادثے کے لیے ذمہ دار افراد کو قانون کے مطابق سخت سزا کا سامنا کرنا ہوگا۔”