امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی ریاست کینٹکی کے علاوہ ویک اینڈ پر طوفانی جھکڑوں نے کم از کم چار ریاستوں میں قہر مچا دیا تھا۔ سب سے زیادہ متاثر کینٹکی ریاست ہے جہاں ہلاکتیں ساٹھ سے زیادہ ہو چکی ہیں۔
امریکا میں طوفانی جھکڑوں نے تباہی جمعہ دس دسمبر کی رات اور ہفتہ گیارہ کی صبح مچائی تھی۔ ان جھکڑوں سے کینٹکی میں دو سو میل یا تین سو بیس کلومیٹر کے علاقے میں تباہی پھیلتی چلی گئی۔ طوفانی جھکڑوں نے لوگوں کو سنبھلنے کا بھی موقع نہیں دیا۔
کینٹکی کے علاوہ الینوئے، ارکنساس، ٹینیسی اور میسوری کی ریاستوں میں بھی طوفانی جھکڑوں نے شدید قیامت برپا کی۔ سب سے زیادہ جانی نقصان کینٹکی ریاست میں ہوا، جہاں ہلاکتیں ساٹھ سے بھی تجاوز کر گئی ہیں جب کہ بقیہ متاثرہ ریاستوں میں ہلاک شدگان کی تعداد چودہ تک پہنچ گئی ہے۔
کینٹکی میں ہنگامی حالت امریکی صدر جو بائیڈن نے کینٹکی ریاست میں طوفان سے ہونے والے شدید جانی و مالی نقصان کے تناظر میں ایمرجنسی کا نفاذ کر دیا ہے۔ اس صدارتی فیصلے کے بعد اب کینٹکی کو وفاقی حکومت کی جانب سے وسیع پیمانے پر امداد کی فراہمی ہو سکے گی۔ امداد سب سے زیادہ کینٹکی کے شدید متاثر ہونے والے آٹھ شہروں کو خاص طور پر دی جائے گی۔
اس ریاست کے گورنر نے وفاقی حکومت سے ریاست کو آفت زدہ علاقہ قرار دینے کی درخواست کی تھی۔ کینٹکی کے ایک شہر مےفیئر میں کینڈل فیکٹری کی چھت ان مزدوروں پر گر گئی تھی، جو نائٹ شفٹ میں کام کر رہے تھے۔ سب سے زیادہ جانی نقصان اسی فیکٹری میں ہوا ہے۔
ریاستی گورنر اینڈی بیشیئر نے اتوار بارہ دسمبر کو کہا تھا کہ زیادہ تر ہلاکتیں کینڈل فیکٹری میں ہوئی ہیں۔ قبل ازیں ایسا تاثر ابھرا تھا کہ موم بتیاں بنانے والی فیکٹری میں ہلاکتیں ایک سو دس سے زیادہ ہو سکتی ہیں لیکن اب گورنر بیشیئر نے ان ہلاکتوں کی تعداد پچاس اور مجموعی تعداد چونسٹھ بتائی ہے۔ ابھی بھی ملبے تلے سے لاپتہ ورکرز کی تلاش جاری ہے۔
اتوار کی شام تک نوے ورکرز کو زندہ تلاش کر لیا گیا تھا۔ ان ورکرز کے زندہ بچ جانے کو معجزے سے تعبیر کیا گیا ہے۔ فیکٹری میں کرسمس کے تہوار پر موم بتیوں کی طلب میں اضافے کی وجہ سے نائٹ شفٹ میں ورکرز کام میں مصروف تھے۔
الینوئے، ارکنساس، ٹینیسی اور میسوری کی ریاستوں کے حکام نے کم از کم چودہ افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔ الینوئے ریاست میں جمعہ دس دسمبر کو طوفانی بگولوں اور جھکڑوں نے ایمیزون کے گودام کو شدید نقصان پہنچایا تھا۔ ایڈورڈوِل نامی شہر میں ایمیزون کے اس گودام کو جھکڑوں نے جب اپنی لپیٹ میں لیا تھا، اس وقت قریب ایک سو ورکرز کام میں مصروف تھے۔ ایک ڈرائیور کے ہلاک ہونے کا بتایا گیا ہے۔ الینوئے میں کُل چھ افراد کی زندگیاں طوفان کی لپیٹ میں آئیں۔
ٹیننسی میں چار جب کہ میسوری اور ارکنساس میں دو دو انسانی جانوں کے ضیاع کی تصدیق کی گئی ہے۔ امریکی ریاست ارکنساس میں جو دو شخص ہلاک ہوئے ہیں، وہ ایک نرسنگ ہوم میں تھے۔ اس نرسنگ ہوم کو بھی جھکڑوں نےشدید نقصان پہنچایا ہے۔
امریکہ میں طوفانی جھکڑ، ہلاکتوں کی تعداد 116
ان تمام پانچوں ریاستوں میں زخمی بھی بہت سارے ہیں اور حکام نے ابھی مالی نقصان کا اندازہ نہیں لگایا ہے۔