نیروبی (جیوڈیسک) کینیا کی یونیورسٹی میں مسلح افراد کے حملے میں 147 طلبا ہلاک اور 70 سے زائد زخمی ہوئے جب کہ طویل آپریشن کے بعد چاروں حملہ آوروں کو بھی ہلاک کردیا گیا۔
4 مسلح افراد نے کینیا کے جنوبی مشرقی علاقے گاریسا میں موجود یونیورسٹی پر اچانک حملہ کردیا جس میں 147 طلبہ اور طالبات ہلاک اور 70 سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ مسلح افراد نے کیمپس میں گھس کر متعدد طلبا کو یرغمال بنا لیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کیمپس میں 500 سے زائد طلبا تھے جنہیں مسلح افراد نے 12 گھنٹے تک یرغمال بنائے رکھا تاہم کینیا کی فوج نے کارروائی کر کے چاروں مسلح افراد کو ہلاک کر کے یرغمالیوں کو رہا کرا لیا۔
حکام کے مطابق حملہ صومالیہ کے شدت پسند گروہ الشباب کی جانب سے کیا گیا جس کا ماسٹر مائنڈ الشباب کا رہنما محمد کونو ہے جس کے سر کی قیمت 53 ہزار ڈالر ہے جب کہ حملہ آوروں نے یرغمال بنائے گئے طلبا میں سے 15 مسلمان طلبا کو رہا کردیا تھا۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے واقعے کو دہشت گردانہ حملہ قرار دے کر اس کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ان کا ادارہ کینیا کو دہشت گردی اور شدت پسندی روکنے میں مدد دینے کے لئے تیار ہے۔
جب کہ امریکا نے بھی کینیا کو الشباب کا مقابلہ کرنے کے لئے مدد کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس تنظیم کو ختم کرنے میں خطے کے دوسرے ممالک کے ساتھ کام جاری رکھے گا۔