لندن (جیوڈیسک) کیون پیٹرسن پاکستان سپر لیگ کا حصہ بننے کیلیے بیتاب ہیں،ان کا کہنا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ایونٹس تیزی سے مقبولیت حاصل کررہے ہیں، میزبان نوجوان کرکٹرز کو اپنی صلاحیتیں نکھارنے کا موقع ملے گا، فاتح ایشز انگلینڈ کو یو اے ای میں پاکستانی اسپن جال سے بچ نکلنے کیلیے سخت محنت کرنا پڑے گی۔
تفصیلات کے مطابق انگلش بیٹسمین کیون پیٹرسن اپنے ملک کی 4ایشز فتوحات میں اہم کردار ادا کرچکے تاہم اس بار انھیں ٹیم میں واپس بلانے کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی، انھوں نے ڈائریکٹر آف کرکٹ اور سابق ساتھی کھلاڑی اینڈریو اسٹروس کے فیصلے پر کسی ناگواری کا اظہار کرنے کے بجائے کہاکہ ڈریسنگ روم میں کئی باصلاحیت کرکٹرز موجود اور توقعات کے مطابق کارکردگی بھی پیش کررہے ہیں جو میرے لئے بڑی خوشی کی بات ہے۔
قومی ٹیم میں شمولیت کے امکانات نہ ہونے کے برابر رہنے کے بعد ٹی ٹوئنٹی لیگز میں زیادہ دلچسپی رکھنے والے کیون پیٹرسن کو آئندہ ماہ جنوبی افریقہ میں ڈولفنز کی نمائندگی کرنا ہے،اس کے بعد ان کی اگلی مصروفیت پاکستان سپر لیگ ہوگی، اس حوالے سے انھوں نے کہا کہ میں ایونٹ کا حصہ بننے کیلیے بیتاب ہوں، ٹی ٹوئنٹی لیگز دنیا بھر میں تیزی سے مقبولیت حاصل کررہی ہیں، بڑی خوشی کی بات ہے کہ پاکستان پی ایس ایل کے اولین ایڈیشن کی تیاری کررہا ہے۔
اس سے ملک میں کھیل کو فروغ حاصل ہوتا ہے، انڈین پریمیئر لیگ اور بعد ازاں بگ بیش سے بھی یہی مقاصد حاصل ہوئے، پاکستانی کرکٹرز کو بھی نامور اسٹارز کے ساتھ کھیل کر اپنی صلاحیتیں نکھارنے کا موقع ملے گا۔
یواے ای میں سیریز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس بہترین اسپنرز جبکہ ایشز فتح سے بلند حوصلہ انگلش ٹیم میں باصلاحیت بیٹسمین موجود ہیں لیکن مہمان ٹیم کے لیے یہ سفر انتہائی دشوار ہوگا، گذشتہ سیریز میں جو ہوا وہ سب جانتے ہیں، میزبان بیٹسمین اسپن بولنگ کو بہت اچھے انداز سے کھیلتے ہیں،انگلش سلو بولرزکو توقعات سے بڑھ کر کارکردگی دکھانا ہوگی۔