خیرپور ناتھن شاہ: خیرپور ناتھن شاہ میں پی ایس 76 کے ضمنی انتخابات کا میدان پاکستان پیپلز پارٹی نے مار لیا ۔پ پ امیدوار عبدالعزیز جونیجو کو 134 پولنگ اسٹیشنز پر واضع برتری حاصل، سابق وزیر اعلیٰ سندھ لیاقت علی جتوئی کے ضمنی انتخابات سے بائیکاٹ کے بعد عوام کے ووٹنگ کاٹرن آؤٹ بہی انتہائی کم رہا۔خیرپور ناتھن شاہ میں پی ایس 76 کے ضمنی انتخابات میں 134 پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق پ پ امیدوار عبدالعزیز جونیجو نے 45,441 ووٹ لے کر کامیاب اور جب کہ پ پ امیدوار کے مدمقابل سندھ ترقی پسند پارٹی کے امیدوار فقیر علی حسن جانوری، آزاد امیدوار حاجی اصغر شیخ، داؤد لغاری اور دیگر امیدواروں نے مجموعی طور پر 1163 ووٹ حاصل کرسکے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے 134 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا تھا جن کی سکیورٹی پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔پولنگ پر حسب روایات کے مطابق بد نظمی بہی دیکھنے میں آئی۔
یونین کونسل گوزو کی چوبارکی خواتین کی پولنگ اسٹیشن پر مرد حضرات کا عملہ تعینات کیا گیا تھا جس کے باعث خواتین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔اور جب کہ دوسری جانب گاؤں راوت خان لغاری کی پولنگ اسٹیشن پر پ پ کے حمایتیوں کی جانب سے جعالی ووٹ کاسٹ کرنے کی اطلاعات بہی موصول ہوئیں۔چونکہ سابق وزیر اعلیٰ سندھ لیاقت علی جتوئی کے ضمنی انتخابات سے بائیکاٹ کے فیصلے کے بعد حلقہ پی ایس 76 خیرپور ناتھن شاہ میں کوئی خاص سیاسی سرگرمیاں دیکھنے میں نہیں آئیں اور جب جب کہ پیپلز پارٹی کے امیدوار عبدالعزیز جونیجو کے مد مقابل کوئی مضبوط امیدوار کھڑا نہیں ہوا۔پ پ امیدوار کی کامیابی کے بعد خانپور جونیجو میں جونیجہ ہاؤس پر جیت کا جشن منایا گیا اور ڈھول کی تھاپ پر رقص بہی کیا گیا۔جشن میں پ پ ایم این اے عمران ظفر لغاری ، پ پ ایم این اے رفیق احمد جمالی، صوبائی صلاحکار فیاض علی بٹ، پ پ ایم پی اے سجیلا لغاری، پ پ سندھ کونسل میمبر قمبر لغاری اور دیگر رہنماؤں نے بہی جیت کا جشن مناتے ہوئے اپنی خوشی کا اظہار کیا۔پی ایس 76 کے ضمنی انتخابات میں وفاقی حکومت کی جانب سے بجلی کی لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا اعلان کیا گیا تھا وہ صرف اعلان ہی رہ گیا عمل درآمد نہیں ہو سکا۔کئی گھنٹوں تک بجلی کا بدترین بریک ڈاؤن رہا جس کے باعث ووٹرز اور پولنگ عملے کو مشکلات کا سامنہ کرنا پڑا۔