میران شاہ (جیوڈیسک) کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان کے دو گروہوں کے مابین مسلح تصادم اور کشیدگی کو ختم کرنے طالبان شوریٰ نے اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے شیخ خالد حقانی کو شمالی وزیرستان میں ٹی ٹی پی محسود گروپ کا قائم مقام امیر نامزد کردیا ہے۔
تاہم اس رپورٹ کو ایک بااثر طالبان رہنماء نے مسترد کردیا ہے۔ ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق طالبان شوریٰ نے دونوں گروہوں میں دو ماہ کی جنگ بندی کا اعلان کردیا ہے۔ واضح رہے کہ طالبان کے محسود قبیلے کے ان دو گروہوں میں کئی ہفتوں سے جاری شدید جھڑپوں میں دونوں اطراف سے متعدد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے چند روز قبل طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ نے خان سید عرف سجنا کو برطرف کردیا تھا۔ اس نئی پیش رفت کے بعد کچھ ذرائع نے خبردار کیا تھا کہ خان سجنا ملا فضل اللہ کی مخالفت میں شہریار گروپ کے ساتھ لڑائی کو تیز کرسکتے ہیں۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے حقانی نیٹ ورک نے بھی اس لڑائی کو روکنے کے لیے امن معاہدہ کرایا تھا، لیکن اسے بھی کامیابی نہ مل سکی۔