گجرات (پریس ریلیز) معاہدہ فیض آباد پر عمل در آمد نہ کیا گیا تو ریاستی وقار مجروح اور عالمی معاہدوں میں شکوک وشبہات پیدا ہونگے۔ تحریک لبیک یارسول اللہ کی مقبولیت سے گھبرا کر حکومت سازشیں کررہی ہے جن کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائیگا اور الیکشن میں شاندار کامیابیاں حاصل کی جائینگی۔ عوام کی نظریں گورنمنٹ، عدلیہ اور میڈیا کی طرف ہیں کہ وہ آٹھ شہدا ئے ختم نبوت کے ورثا اور سینکڑوں زخمیوں کو انصاف کیوں نہیں دلا رہے۔ ان خیالات کا اظہار علامہ خادم حسین رضوی، پیر محمد افضل قادری ودیگر رہنماوں نے کنجاہ، ڈنگہ اور میرپور میں بڑے اجتماعات سے خطابات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ یکم اپریل تک معاہدہ فیض آباد پر مکمل عملدرآمد نہ کیا گیا تو دو اپریل سے ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کردی جائیگی اور پہلا احتجاجی اجتماع دو اپریل کو داتا دربار لاہور ہوگا اور بعد ازاں احتجاجی تحریک کو شہر شہر قریہ قریہ پھیلا دیا جائیگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیرونی دنیا میں یہ سوال ہورہا ہے کہ جو اپنی عوام کیساتھ کئے گئے معاہدے پورا نہیں کر رہے وہ دوسروں کیساتھ معاہدے کیسے پورے کرینگے۔ علامہ خادم حسین رضوی اور پیر محمد افضل قادری نے کہا کہ ختم نبوت کے مشن کیلئے جانیں قربان کرنے سے بھی دریغ نہیں کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ شہدائے فیض آباد کے ذمہ داران کیخلاف فوری کاروائی کی جائے۔ بار بار درخواستیں جمع کروانے کے باوجود شہدائے ختم نبوت کا مقدمہ تک درج نہیں کیا گیا اور نہ ہی قاتلوں کے وارنٹ نکالے گئے ہیں۔ لیکن تحفظ ختم نبوت کیلئے پر امن طور پر بیٹھنے والوں کیخلاف جھوٹے مقدمات قائم کئے جاچکے ہیں اور انکے وارنٹ گرفتاری جاری کئے جارہے ہیں۔ اندریں حالات حکومت اور گرنٹر معاہدہ فیض آباد کی تکمیل کریں اور انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں۔ اس موقع پر پیر محمود احمد اعوانی، ڈاکٹر شفیق امینی، علامہ فاروق الحسن، مولانا اسلم نقشبندی، عبد الغفور تابانی ودیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔