کراچی (جیوڈیسک) ڈاکٹر خالد محمود کے قتل کی تحقیقات کیلئے قائم کمیٹی نے کام شروع کر دیا، ڈی آئی جی شرجیل کھرل کہتے ہیں سیکیورٹی فول پروف تھی، واقعہ غیر متوقع طور پر پیش آیا۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق حملہ آوروں نے مسجد میں داخل ہو کر ڈاکٹر خالد پر فائرنگ کی،جے یو آئی کے رہنما ڈاکٹر خالد سومرو کے قتل کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی کمیٹی کے سربراہ ڈی آئی جی لاڑکانہ رکھیو میرانی ہیں۔
کمیٹی میں ڈی آئی جی اسپیشل برانچ شرجیل انعام کھرل کے علاوہ سکھر، شکارپور اور خیرپور کے ایس پیز شامل ہیں، جائے وقوعہ کے دورے کے دوران ڈی آئی جی شرجیل کھرل نے کہا کہ ڈاکٹر خالد محمود سومرو کو ٹارگٹ کرکے قتل کیا گیا۔
پولیس نے فول پروف سیکیورٹی دی گئی تھی، واقعہ غیر متوقع طور پر پیش آیا،ابتدائی رپورٹ کے مطابق دو حملہ آوروں نے مسجد میں داخل ہوکر ڈاکٹر خالد پر فائرنگ کی، مسلح افراد نے دو فٹ کے فاصلے سے گیارہ گولیاں فائر کیں۔
ڈاکٹر خالد سومرو کو چار گولیاں لگیں،پولیس کے مطابق ملزمان کی عمریں پچیس سے پینتیس سال کے درمیان تھیں،مختلف زاویوں سے تحقیقات کی جارہی ہے، شواہد کو قبل از وقت منظر عام پر نہیں لایا جاسکتا۔