دعائے مغفرت

Forgiveness

Forgiveness

تحریر: شیخ خالد ذاہد
خلیل جبران لکھتے ہیں کہ “ایک دفعہ میں نے ایک سمندری جہاز دیکھا، جب وہ ساحل سے دور ہوا اور نظروں سے اوجھل ہوگیا تو لوگوں نے کہا کہ “چلا گیا”۔ میں نے سوچا دور ایک بندرگاہ ہوگی، وہاں یہی جہاز دیکھ کر لوگ کہہ رہے ہونگے کہ “آگیا” شائد اسی کا نام موت ہے، ایک پرانی زندگی کا خاتمہ اور نئی زندگی کی ابتداء۔۔۔۔!

21جون 2016 بروز منگل ہمارے والدِ محترم نے بھی ایک پرانی زندگی سے پیچھا چھڑوایا اور ایک نا ختم ہونے والی ابدی زندگی کا آغاز کیا اور اپنے خالقِِ حقیقی سے جاملے (اناللیہ وانا علیہ راجعون) ۔۔۔۔۔۔ اللہ کہ حکم سے اسی روز نمازِ ظہر میں نماز جنازہ جامع مسجد اکبری میں ادا کی گئی ۔۔۔۔۔ امامت محترم جناب مفتی نجم الحسن صاحب دئیے۔۔۔۔۔۔ نمازیوں کی ایک کثیر تعداد نے نمازِ جنازہ میں شرکت کی۔۔۔۔۔محمد شاہ قبرستان میں اپنے دیگر اہل خانہ ساتھ تدفین کی گئی۔۔۔۔۔ اللہ تعالی نے قرآن میں ارشاد فرمایا ہے ” کل من علیہ فان ” یعنی ” ہر شے فنا ہونے کیلئے ہے ” دوسری جگہ ” کل نفس ذائقت الموت ” یعنی ” ہر نفس نے موت کا مزا چکھنا ہے “۔۔۔۔۔جو اس دنیا میں آیا ہے اسے دن دارِ فانی سے کوچ کرنا ہی ہے ۔۔۔۔۔قدرت نے وقت کا تعین کر رکھا ہے۔۔۔۔اس وقت تک کسی کی رسائی نہیں ہے۔۔۔۔۔۔یہ وقت کب ختم ہوجائے گا کسی کو معلوم نہیں ہے۔۔۔۔۔

Ramadan

Ramadan

اس اطلاع نما مضمون کہ توسط سے میں اپنے تمام قارئین، دوست احباب کہ سامنے ایک درخواست پیش کر رہا ہوں کہ رمضان کے اس بابرکت مہینے میں ہم سب ٹوٹی پھوٹی عبادتوں کا اہتمام ضرور کرتے ہیں، ان عبادتوں کے بدلے اپنے رب سے کچھ تکازے بھی کرتے ہیں۔۔۔۔۔یہ تکازے دعاؤں کی صورت میں کئے جاتے ہیں۔۔۔۔۔ان تکازوں میں، ان دعاؤں میں ایک دعا میرے والدِ محترم (جناب شیخ چاند ذاہد) کی مغفرت اور اگلی زندگی میں آسانیوں کے لئے بھی ایک دعا شامل کرلیں۔۔۔۔۔

اللہ رب العزت بہت غفور رحیم ہیں اور ہم سب کی دعاؤں کو رمضان میں خود سنتے ہیں۔۔۔۔میرے اختیار میں ہوتا تو میں دنیا کہ تمام مسلمانوں سے اپنے والد کیلئے کم از کم ایک دفع دعا کی درخواست ضرور سامنے رکھتا۔۔۔۔دعا ایک ایسا عمل ہے جس کی ضرورت ہم سب کو ہوتی ہے ۔۔۔۔میری دعا کی درخواست پر اگر ممکن ہوسکے تو خصوصی دھیان دیں۔۔۔۔۔۔پورے رمضان کہ اہم دنوں میں آپکی دعائیں ہم سب کی زندگیوں پر اثر انداز ہو سکتی ہیں۔۔۔۔۔

تحریر: شیخ خالد ذاہد