لاہور (جیوڈیسک) صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان کے ہاتھ سے اقتدار کی لکیر مٹ چکی ہے ، یہ وہی لکیر ہے جس کی بنیاد پر کوئی شخص کسی ملک میں برسر اقتدار آتا ہے ، انہوں نے کہا کہ کے پی کے کے پہلوان وزیر اعلیٰ نے عمران خان کے جلسے میں ہاتھ کھڑے کیئے جن کو دیکھ کر جلسے میں موجود چند لوگوں نے بھی ہاتھ بلند کر دیئے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان نے اب نیب کے چیئرمین کو للکارا ہے اس سے پہلے وہ ان کے بارے میں جو الفاظ استعمال کرتے رہے ہیں اس کے بارے میں پوری قوم واقف ہے ۔ عمران خان کی خواہش ہے کہ وہ کسی غیر قانونی ہتھکنڈے سے چیئرمین نیب کو اپنے راستے سے ہٹا دیں اور خود اقتدار حاصل کریں ۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جو صاحب 1985 سے پہلے کچہری میں پھٹے پر بیٹھا کرتے تھے اب وہ امیر ترین آدمی کیسے بن گئے ، کہاں کہاں سے کوٹے اور ناجائز مراعات حاصل کیں ، اپوزیشن نے جو سوالات کئے ہیں اس کا جواب پارلیمنٹ میں بیٹھے ہر شخص کو دینا چاہیئے۔
دوسری جانب پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے کہا ہے کہ اگر اس وقت بھی حکمرانوں نے درست فیصلہ نہ کیا اور پوری قوم کے مطالبے کے سامنے سر تسلیم خم نہ کیا تو وہ یہ سمجھ لیں کہ ان کے ہاتھوں سے اقتدار کی لکیریں ختم ہونے جا رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا جلسہ کے پی کے کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ تھا جس کے بارے میں حکمران سوچ بھی نہیں سکتے۔
میاں محمود الرشید نے کہا کہ اب عوام کو ایک بڑی خبر ملنے والی ہے وہ خبر ہے میاں محمد نواز شریف کے مستعفی ہونے کی ، پوری قوم کے کان اس طرف لگے ہوئے ہیں اور اس نشست کیلئے موزوں امیدوار کی تلاش جاری ہے ۔ جس روز بھی موزوں امیدوار مل گیا وزیر اعظم کو پیچھے ہٹنا ہوگا وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دینا پڑے گا ، اور ایوان میں سے ہی کسی اور کو وزیر اعظم نامزد کرنا پڑے گا تو ہی بات آگے بڑھے گی ورنہ یہ ڈیڈ لاک اسی طرح برقرار رہے گا۔