شمالی وزیرستان (جیوڈیسک) حکیم اللہ محسود کے ڈرون حملے میں ہلاک ہونے کے بعد تحریک طالبان کی آئندہ قیادت سے متعلق پیش رفت چند روز میں ہو گی۔
تحریک طالبان پاکستان کے امیر حکیم اللہ محسود کی شمالی وزیرستان میں ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد نئی قیادت کا فیصلہ تحریک طالبان پاکستان کی اعلی شوری کرے گی۔ قیادت کیلئے جو اہم امیدوار ہیں ان میں سب سے مضبوط امیدوار تحریک طالبان پاکستان جنوبی وزیرستان کے سربراہ سجنان ہیں۔
قاری شکیل جو کہ تحریک طالبان پاکستان مہمند ایجنسی کے سربراہ عبدالولی کا نائب ہے وہ بھی ایک مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آ سکتا ہے تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ نیک محمد سے لے کر حکیم اللہ محسود تک جتنے بھی لوگ تحریک طالبان پاکستان کے امیر بنے ان کا تعلق محسود قبیلے سے تھا۔
حکیم اللہ محسود تحریک طالبان پاکستان کا چوتھا امیر تھا۔ اس سے پہلے بیت اللہ محسود، عبداللہ محسود اور نیک محمد محسود تحریک کے امیر رہ چکے ہیں۔ اس مرتبہ تحریک طالبان پاکستان کے امیر کے انتخابات کیلئے تنظیم کو مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اس وقت پنجابی طالبان اور عبدالولی اور دیگر گروپس زیادہ اہمیت اخیتار کر چکے ہیں۔
حکیم اللہ محسود کی نماز جنازہ کے بعد طالبان کی اعلی شوری کا اجلاس ہو گا جو تمام گروپس کی مکمل مشاورت کے ساتھ تحریک طالبان پاکستان کا نیا امیر تعینات کرے گا۔