-1 آزادی ٹرین اپنے مقررہ وقر پر ٹھیک پانچ بجے خانویال کے فلیٹ فارم نمبر1 پر پہنچی ۔ 2 – آزادی ٹرین کا خانویال کے زندہ دلان شہریوں نے ڈھول کی تھاپ پر رقص کرکے اور پاکستان زندہ آباد کے نعروں سے کیا ۔ -3 ڈی پی او خانیوال جہانزیب نذیر خان نے اپنے بچوں کے ہمراہ آزادی ٹرین کو دیکھا ۔ -4 آزادی ٹرین کو دیکھنے کیلئے شہریوں کی بہت بڑی تعداد شامل تھی میں خواتین ،برزگ اور بچے شامل تھے ۔ 5 – آزادی ٹرین مین کشمیر کی آزادی کی آزادی کیلئے جدوجہد کرنے والی تصاویر میں لوگوں کی بہت دلچسپی نظر آئی ۔ 6 – آزادی ٹرین میں ریلوے کی نادار اشیاء کے نمونے بھی رکھے گئے ۔ آزادی ٹرین میں چاروں صوبوں کی ثقافت اور یاد گار مقامات کے ماڈل بھی رکھے گئے ۔ آزادی ٹرین کی آمد پر مقامی پولیس اور لیڈی پولیس نے اپنی ڈیوٹی بہترین ڈیوٹی سرانجام دی ۔ -7 آزادی ٹرین پر ملی نغموں نے ماحول کو گرمائے رکھا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خانیوال (رپورٹ : راشد ملک خانیوال ) پشاور سے روانہ ہوکر آزادی ٹرین خانیوال پہنچ ، خانیوال کی عوام نے آزادی ٹرین کا والہانہ استقبال کیا ، ریلوے اسٹیشن پاکستان زندہ باد نعروں سے گونج اٹھا ،نوجوان لڑکے اور لڑکیا ں آزادی ٹرین کے ساتھ سیلفیاں بناتے رہے تفصیل کے مطابق 14 اگست کو پشاور سے روانہ ہونے والی آزادی ٹرین خانیوال پہنچی زندہ دلا ن خانیوال نے ڈھول کی تھاپ پر رقص کرتے اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا کر ٹرین کا والہانہ استقبال کیا ۔آزادی ٹرین کو دیکھنے کیلئے خانیوال سمیت گرد نواح سے ہزاروں کی تعداد بزرگ ،مرد ، خواتین اور نوجوان لڑکے لڑکیا ں ہزاروں کی تعداد میں ریلوے اسٹیشن پر موجود تھے ۔ ٹرین پر ملی نغمے چلائے جارہے تھے ٹرین پر چاروں صوروں کی ثقافت اور چاروں صوبوں رقم ، عمارتوں کے ماڈل رکھے گئے تھے ۔ محکمہ ریلوے نے قیام پاکستان کے وقت کی یادگاری سامان لوگوں کی دلچسپی اور معلومات کیلئے سجایا ہوا تھا ۔آزاد کشمیرمیں کشمیریوں کی قربانی اور شہداء کی تصویروں سے پوری بوگی کو سجایا گیا تھا پاکستان کے بڑے منصوبوں کی معلومات بھی فراہم کی گئیں ۔جبکہ دوسری جانب شہریوں کی بڑی تعداد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ آزادی ٹرین میں رکھے ماڈلز اور معلومات نے قیام پاکستان کی یاد کو تازہ کردیا ہے ۔ پاکستان کو کتنی قربانیوں کے بعد حاصل کیا گیا اس کا اندازہ کو ئی نہیں لگا سکتا ۔شہریوں نے کہاکہ آزادی ٹرین کی وجہ سے نوجوانوں کو ملک کی تاریخ کا علم ہوگا اور پاکستان کی تمام تر معلومات حاصل ہوگی ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خانیوال (رپورٹ : راشد ملک خانیوال )یونیسف حکومت پنجاب کے باہمی تعاون سے نیشنل کمیشن فار ہیومن ڈیوپلمنٹ تعلیمی پراجیکٹ بارے ڈسٹرکٹ ورکنگ گروپ کا اجلاس ڈی سی او زید بن مقصود کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں ڈسٹرکٹ جنرل مینجر (NCHD)نورین زہرہ ،ڈسرکٹ پروگرام منیجر ر احمد عظیم پراچہ ،ای ڈی اوسی ڈی ملک محمد یونس ،ڈی ایم او صہیب اقبال ڈی او ز ایجوکیشن الطاف حسین،کستورا جی شاد،سعادت فاطمہ سمیت دیگر متعلقہ سرکاری افسران نے شرکت کی ۔این سی ایچ ڈی تعلیمی پراجیکٹ کے تحت ضلع خانیوال کے 200سکولوںمیں بچوں کے داخلہ کے لیے کام کیا جارہا ہے اور اس کا مقصد سکول سے باہر رہنے والے بچوں کو سکول داخل کرواکر تعلیم دلوانا ہے اس پراجیکٹ کے تحت ضلع کی تین تحصیلوں خانیوال میں69،کبیر والامیں106اور جہانیاں میں 25سکولوں میں داخلے کا کام جاری ہے اجلاس میں بتایا گیا کہ این سی ایچ ڈی کے زیر انتظام تاحال 120گاؤں کے 35ہزار326گھرانوں کا سروے مکمل ہوچکا ہے اور امسال مئی2016تک 5ہزار149بچوں کو سکول داخل کروایا گیااور جو بچے ابھی داخل نہیں ہوئے ان کو ایمرجنسی داخلہ مہم کے تحت داخل کرایا جائے گا اجلاس میں ڈسٹرکٹ جنرل مینجر (NCHD)نورین زہرہ نے بیس لائن سروے سکول سے باہر بچے ،اندراج پیدائش ،سکولوں میں صاف پانی کی سہولت،اساتذہ وسکول کونسل ممبران کی تربیت بارے ملٹی میڈیا کے ذریع تفصیلی بریفنگ دی ۔ڈی سی او زید بن مقصود نے ڈسٹرکٹ ورکنگ گروپ کے ممبران کو ہدایت کی کہ وہ این سی ایچ ڈی تعلیمی پراجیکٹ کے مقرر ہ اہداف کو 100فیصد یقینی بنانے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتیں وقف کردیں