اسلام آباد (جیوڈیسک) چیئرمین نیب نے وزیرِ خارجہ خواجہ آصف کیخلاف مبینہ منی لانڈرنگ کی شکایت کی جانچ پڑتال کا حکم دیدیا ہے۔
نیب کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے وزیرِ خارجہ خواجہ آصف کیخلاف مبینہ طور پر منی لانڈرنگ کی شکایت کی جانچ پڑتال کا حکم دیدیا ہے۔
جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ نیب اس بات کو واضح کرنا چاہتا ہے کہ شکایت کی جانچ پڑتال مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہے جو کہ حتمی نہیں ہے۔ نیب قانون کے مطابق وزیرِ خارجہ خواجہ آصف سے ان کا موقف کیا جائے گا، جس کے بعد ہی قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
یاد رہے کہ کچھ دن قبل تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کی جانب سے نیب کو خواجہ آصف کیخلاف مبینہ منی لانڈرنگ کی تحقیقات کیلئے خط لکھا گیا تھا۔ خط میں کہا گیا تھا کہ خواجہ آصف 2013ء سے اہم ترین وزارتوں پر فائز چلے آ رہے ہیں، ان کی منی لانڈرنگ اور مالی بدعنوانیوں کے واضح اور دستاویزی ثبوت منظر عام پر ہیں جبکہ غیر ملکی بینکوں کے ذریعے کروڑوں روپے کی بے نامی منتقلی کا ریکارڈ بھی دستیاب ہے۔
خط میں کہا تھا کہ خواجہ آصف نے بیرون ملک اثاثوں کے ذریعے منی لانڈرنگ کی، جس کے لئے انہوں نے اپنی اہلیہ کے غیر ملکی اکاؤنٹس بھی استعمال کئے۔ غیر ملکی ہوٹلوں اور مشکوک بینک اکاؤنٹس کا ریکارڈ حاصل کر لیا جو انہوں نے الیکشن کمیشن کے گوشواروں میں ظاہر نہیں کیا۔
عثمان ڈار کی جانب سے لکھے گئے خط میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ خواجہ آصف اپنا اقامہ اور غیر ملکی ادارے کی ملازمت کا معاہدہ پہلے ہی قبول کر چکے ہیں، نااہل وزیر اعظم اور خواجہ آصف کی منی لانڈرنگ میں ناقابلِ یقین حد تک مماثلت پائی جاتی ہے۔ سپر یم کورٹ نے نواز شریف کو انہی وجوہات کی بنا پر نااہل کیا۔ نیب خواجہ آصف کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا آغاز کرے، غیر ملکی ہوٹلوں ، بینک اکاؤنٹس اور بے نامی ٹرانزیکشنز کے ثبوت فراہم کروں گا۔