لاہور (جیوڈیسک) چیف سلیکٹر ہارون رشید نے خرم منظور کے غلط انتخاب کی ذمہ داری قبول کرلی، ان کا کہنا ہے کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں تسلسل سے رنز کرتے دیکھ کر موقع فراہم کیا لیکن اوپنر فائدہ اٹھانے میں ناکام رہے،احمد شہزاد کو تجربے کی بنیاد پر فوقیت دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق ایک انٹرویو میں ہارون رشید نے کہاکہ خرم منظور کی اسکواڈ میں شمولیت کا فیصلہ غلط ثابت ہوا، بحیثیت چیف سلیکٹر میں اس کی مکمل ذمہ داری قبول کرتا ہوں، آپ اسے ایک غلط فیصلہ کہیں یا کچھ اور لیکن ہم نے انھیں ڈومیسٹک کرکٹ میں تسلسل سے رنز کرتے دیکھا اور اسی وجہ سے موقع فراہم کیا لیکن وہ اس کا فائدہ اٹھانے میں ناکام رہے۔
انھوں نے کہا کہ ٹیم میں اپنے انتخاب سے انصاف کرنا کھلاڑی پر منحصر ہے اور خرم منظور ایسا نہیں کرپائے، گذشتہ سال ہم نے شعیب ملک کے انتخاب پر جوا کھیلا اور وہ فیصلہ درست ثابت ہوا۔ ہارون رشید نے کہا کہ ایشیا کپ سے قبل بظاہر یہ ایک درست فیصلہ لگتا تھا، ہم نے اپنے اطراف میں دیکھا کہ خرم منظور کی جگہ کون لے سکتا ہے لیکن صحیح معنوں میں کوئی امیدوار ابھر کر سامنے نہیں آیا، ان کی ناکامی کے بعد اب احمد شہزاد کو تجربے کی بنیاد پر فوقیت دی گئی، اوپنر نے پاکستان سپرلیگ میں بھی بہتر فارم کا مظاہرہ کیا، بصورت دیگر ہمارے پاس کوئی ایسا اوپننگ بیٹسمین نہیں جس نے متاثر کیا ہو۔
دوسری جانب بورڈ کی پریس ریلیز کے مطابق ہارون رشید نے کہا کہ کھلاڑیوں کے انتخاب میں مینجمنٹ اور کپتان سے مشاورت کی گئی،اتفاق رائے سے اسکواڈ تشکیل دیا گیا ہے،پلیئرز منتخب کرتے ہوئے ورلڈٹی ٹوئنٹی کے میزبان بھارت کی کنڈیشنز کو پیش نظر رکھا، سلیکٹرز کو امید ہے کہ تجربہ کار اور نوجوان کرکٹرز کے بہترین امتزاج پر مشتمل ٹیم میگا ایونٹ میں اچھی کارکردگی پیش کریگی۔