اسلام آباد (جیوڈیسک) قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ انکوائری کمیشن کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن کے ممبران کو استعفیٰ دے دینا چاہیے۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کو پارلیمنٹ میں رہنا چاہیے جب کہ عمران خان کو پارلیمنٹ کا حصہ رہ کر قومی سطح پر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور تمام تر تحفظات ایوان میں زیر بحث آنے چاہیئیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اور ایم کیو ایم کے درمیان اچھے تعلقات رہے ہیں لہذا حکومت انہیں کنویں میں دھکیلنے کے بجائے مذاکرات کرکے قومی دھارے میں شامل رکھے۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے اراکین لاکھوں میں تنخواہ لیتے ہیں جنہیں چھوڑنا مشکل ہے لیکن عزت زیادہ اہم ہے لہذا انکوائری کمیشن کے فیصلے کے بعد انہیں استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو وزارت عظمیٰ نہیں بلکہ جمہوریت چاہیے اور ہم کبھی بھی عوامی مینڈیٹ کے خلاف نہیں جائیں گے۔
دوسری جانب قائد حزب اختلاف نے سیلاب کی صورتحال پر وزیراعظم نوازشریف کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ ملک میں بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچادی ہے اورنیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ کمیشن کے حفاظتی اقدامات کی تعریف نہیں کی جا سکتی جب کہ این ڈی ایم سی نے وزیراعظم آفس میں 28 مئی کو اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔