اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے ساتھ مک مکا کا اعتراف کرتے ہوئے اس پر معافی مانگی ہے۔
لاہور روانگی سے قبل بنی گالہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پولیس حکام کی جانب سے بار بار سیکیورٹی خدشات سے آگاہ کرنے کے بعد لاہور کی ریلی منسوخ کی، ہم اپنے لوگوں کی زندگیوں سے کھیل نہیں سکتے، لاہور کی ریلی میں لوگوں کی بڑی تعداد شریک ہوتی اور کچھ ہو جاتا تو اس کی ذمہ داری مجھ پر آتی۔ ان کا کہنا تھا کہ اب صرف پارٹی رہنماؤں کا اجلاس ہو گا جس میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے تحریک انصاف کے لائحہ عمل پر بات ہو گی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ الیکشن ٹریبونل کے نتائج میں جان بوجھ کر تاخیر کی گئی، جس دن انتخابی دھاندلی کیس کی آخری سماعت ہونی تھی اسی دن نادرا کا چیرمین اچانگ چھٹی پر چلا گیا، ٹریبونلز کے سامنے ایک ایک پولنگ بیگ موجود کا ریکارڈ موجود تھا اور اگر یہ سب چیزیں بھی جوڈیشل کمیشن کے سامنے آ جاتیں تو یقین سے کہتا ہوں کہ اگر ٹریبونل کے نتائج پہلے آجاتے تو جوڈیشل کمیشن کے نتائج مختلف ہوتے۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو چیلنج کرتا ہوں کہ آئیں میرے ساتھ میچ کھیلیں، سب کو پتہ چل جائے گا کہ عام انتخابات میں لاہور کس کے لئے باہر نکلا اور جیتا کون تھا، میاں صاحب اپنے امپائر کھڑے کردیں لیکن اس کے باوجود انھیں ہراؤں گا۔
سربراہ تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ آج فیصلہ کریں گے کہ کیا انھی لوگوں کے نیچے الیکشن لڑنا ہے جنھوں نے عام انتخابات میں (ن) لیگ کے لئے میچ کھیلا، کاظم علی ملک اور رانا زاہد کی مدت ملازمت میں توسیع نہ کرنے کے فیصلے کے بعد تو اس میں کوئی شق نہیں رہنا چاہیئے کہ الیکشن کمیشن (ن) لیگ کے ساتھ میچ فکسنگ میں ملوث تھی۔
انھوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے بھی اس بات کا اعتراف کیا کہ ہم نے مک مکا کیا تھا اور (ن) لیگ نے ریاض کیانی کو پنجاب کے لئے مانگا تھا اور اس بات پر انھوں نے معافی بھی مانگی۔ اس کے علاوہ خورشید شاہ نے الیکشن کمیشن سندھ کے حوالے سے یہ بھی بتایا کہ جب فخر الدین جی ابراہیم مستعفی ہوئے تو تمام فیصلے ریاض کیانی ہی کرتے تھے، ان سب باتوں سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جسٹس ریٹائرڈ ریاض کیانی (ن) لیگ کے کھلاڑی تھے۔