یہ فیصلہ حلقہ کی اعوان قوم کے ہاتھ میں ہے کہ خوشاب کی پگ ایک اعوان کے سر پر رکھی جائے یا مردان سے درآمد کیئے گئے ایک ہوتی کے سر پر سجے؟ خوشاب کے سید فضل عباس شیرازی کی بات دل کو لگتی ہے کہ غیرت مند قومیں اپنے گھر کی کنجیاں غیر کے حوالے نہیں کرتیں اپنے گھر کی رکھوالی میں شیر میسور جاں سے گزر گئے اور دکن کے نواب سراج الدولہ نے بھی اِ س عظیم مقصد میں جان دیدی 80 کے عشرے میں ملک نعیم اعوان حلقہ این اے 69 میں ناقابل تسخیر اور ناقابل شکست رہے عوام اُن کے نام کی مالا آج بھی جپتے ہیں۔
پھر یوں ہوا کہ ایک موذی مرض کے آہنی پنجوں نے اس مردِ حر کو اپنے نہ ٹوٹنے والے حصار میں لے لیا 97 کے الیکشن میں آخری بار حلقہ این اے 69 کے عوام نے اپنے مسیحا کو اپنے دروں پر دستک دیتے دیکھا وقت کرتا ہے پرورش برسوں حادثہ ایک دم نہیں ہوتا کے مصداق اپنے لوگوں تک پہنچنے کی سکت ایک روز جواب دے گئی اور ملک نعیم اعوان نے جانشینی کی پگ ملک عمر اسلم اعوان کے سر پر رکھ دی حلقہ کے عوام کو انفرادی طور پر بذریعہ خطوط عمر اسلم اعوان کی جانشینی کا ثبوت ملا آج بھی حلقہ کے لوگوں کے پاس ملک نعیم اعوان کے وہ خطوط سند کی شکل میں محفوظ ہیں جن پر ملک نعیم اعوان کے دستخط ثبت ہیں ابھی تو نان جویں کے وہ ٹکڑے خشک نہیں ہوئے جو ملک نعیم اعوان کے دستر خواں پر امیر مختار سنگھا جیسے لوگوں نے کھائے رائے ونڈ کے شریفوں سے وفا کی داستان بھی بڑی طولانی رہی ملک نعیم اعوان ”جیکالز مڈ نائٹ ” کیس میں مسلم لیگ ن کی خاطر اراکین اسمبلی سے وفاداریاں تبدیل کرانے کے جرم میں مجرم بنے اس کے باوجوداعوان قوم کی سرشت میں وہ وفا جو ازل سے اعوانوں کا خاصہ رہی ہے ن لیگی قیادت کے شانہ بشانہ چلتی رہی ایک اہم موڑ اُس وقت آیا جب اعوان قوم کا یہ وفادار سپوت بستر علالت سے جا لگا تو ن لیگی قیادت نے بھی اپنے اس وفادار ساتھی سے آنکھیں پھیر لیں۔
Politics
سیاست کی الف ب سے نابلد صالح گنجیال جسے ملک نعیم اعوان نے انگلی پکڑ کر سیاست کے میدان تک رسائی دی مفادات کے سکوں کی چمک میں اُس کا ضمیر بھی دھندلا گیا مگر ثابت قدم رہنے والی اعوان قوم آج بھی یقینا اُسی ثابت قدمی کاثبوت دے گی جس کا ا عادہ وہ ماضی میں کرتی آئی ہے آج این اے 69میں عمر اسلم کی الیکشن مہم میں حسن اسلم اعوان جیسے نوجوانوں کے ساتھ عمران خان سے محبت کرنے والے نوجوانوں کی ایسی قطار نظر آتی ہے جس کا آخری سرا تا حد نظر نظر نہیں آتا تاروں کی چھائوں میں یہ نوجوان صبح صادق اپنے اپنے گھروں سے نکلتے ہیں، شہروں، بستیوں اور گائوں کے مکینوں کے در احساس پہ دستک دیکر اُنہیں جگاتے ہیں ،اُنہیں باور کراتے ہیں کہ اعوان قوم کانمائندہ عمر اسلم اعوان ہے مردان کا ہوتی نہیں عمر اسلم اعوان کی الیکشن مہم میں اپنا آرام اور سکون تج دینے والے عمران کے ان سپاہیوں کی بولی نہ لیپ ٹاپ سکیمیں لگا سکیں اور نہ ہی سودی قرضے ان نوجوانوں کے جذبات کے آگے بند باندھ سکے فرزند راولپنڈی شیخ رشید کا استقبال کرنے والوں میں ہڈالی کے شاہد اقبال تہیم سبقت لے گئے گل اصغر بگھور کے ہمراہ کاروں کا ایک بڑا کارواں وہ لیکر جب ہڈالی سے نکلے تو دیکھنے والی آنکھیں دنگ رہ گئیں فرزند راولپنڈی جب مٹھہ ٹوانہ شہر میں گرجا تو مردان کے ہوتی کی محبت میں اعوانوں کی پگ داغدار کرنے والوں کے ضمیر اندھے منہ قبروں میں جاگرے میں عمر اسلم کو خوش قسمت سمجھا ہوں۔
اس کے ساتھ وہ طبقہ کھڑا ہے مزدوری کے بعد جس کے ماتھے کا پسینہ خشک نہیں ہوتا، ٹھٹھرتے جاڑوں میں جو ننگے پائوں اپنے بنجر کھیتوں میں ہل جوتتا ہے یہی وجہ ہے کہ جب عمر اسلم اعوان قائد آباد میں ریڑھیوں پر فروٹ اور فٹ پاتھوں پر سبزی بیچنے والوں سے ایک ایک کر کے ملا تو اُن کے چہرے پر حقیقی خوشی کے آثار نظر آئے اور دوسری طرف مردان کے ہوتی کے ساتھ وہ نام نہاد چٹ پگڑ کھڑے ہیں جو الیکشن کے دنوں میں معصوم اور بھولے بھالے عوام کا سودا کرتے ہیں اور پھر اپنے مفادات کا کاسہ اُٹھا کر اپنے اِن آقائوں سے بھیک مانگتے ہیں میاں منیر جیسے لوگ جو تھانوں کی ٹائوٹیکو اپنا فرض اولین سمجھتے ہیں ووٹ نہ دینے کی پاداش میں غریب اور بے بس لوگوں پر جھوٹی اور من گھڑت ایف آئی آرز کا اندراج کراتے ہیں پولیس کے عقوبت خانوں سے ان بے بس اور غریب افراد کی تشدد زدہ لاشیں جب برآمد ہوتی ہیں تو قائد آباد جیسے شہر کی شاہراہوں پر احتجاج کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے۔
Hamza Shahbaz
وزیر اعلیٰ کے پروٹو کول اور لیگی وزراء کی فوج ظفر موج کے ساتھ ہوتی کی الیکشن مہم حمزہ شہباز جاری ساری رکھے ہوئے ہیں لیکن یہ سوال مجھے الیکشن کمیشن سے پوچھنا ہے کہ کیا یہ الیکشن کمیشن قواعد و ضوابط کی دھجیاں بکھیرنے کے مترادف نہیں 30 دسمبر 2013 کو بذریعہ ہیلی کاپٹر ہونے والے خوشاب کے دورہ میں وہ ایم این اے شاکر بشیر کی رہائشگاہ پر 2 منٹ 10 سیکنڈ قصبہ بندیال میں کرم الٰہی بندیال کی رہائش گاہ پر 5 منٹ جوہر آباد میں مسلم لیگ ن کے صدر غوث خان نیازی کی رہائش گاہ پر 2 منٹ 4 سیکنڈ جبکہ سنگھا ہائوس میں 13منٹ ٹھہرے 23 منٹ کے ان پروگراموں پر تقریباً 30 لاکھ روپے خرچ اُٹھا جس میں سے زیادہ رقم ضلع کونسل کے فنڈ سے خرچ کی گئی جبکہ قصبہ بندیال اور جوہر آباد میں دو کھلے ہیلی پیڈ بنائے گئے ان ہیلی پیڈز سے لنک عارضی روڈز کی ہنگامی مرمت بھی کروائی گئی۔
جعلی اسناد پر جعلی مینڈیٹ کے ذریعے اقتدار کے مزے لوٹنے والوں کا دور اب اپنی موت آپ مرنے والا ہے عدالت عظمیٰ سے ذلت آمیز پسپائی کے بعد سمیرا ملک اپنے سابق خاوند کے بیٹے عزیر خان ہوتی کو اعوانوں پر مسلط کرنے کی خواہش کو پروان چڑھانے کی سعی میں ہے اور ہوتی کے نام کے ساتھ ملک کالاحقہ لگا کر اُسے اعوان بنانے کی ناکام کوشش میں مگن جعلی اسناد، جعلی اقتدار کے بعد اعوان قوم کے ساتھ تیسرا بڑا دھوکہ، تاکہ اعوان قوم کے ووٹ بنک کو ہتھیایا جا سکے مگر اس بار دھوکے کی بنیاد پر شاید اعوان قوم کے ووٹ بنک کا حصول ممکن نہ ہوسکے گرتی دیواروں کو دھکا دینے کی ضرورت ہے البتہ اُن حریصوں کی بات اور ہے جو رات گئے عمر اسلم اعوان کے ساتھ کھڑے تھے اور صبح صادق اپنی وفاداریاں بدل لیں ضمیر فروشوں نے ہمیشہ اعوان قوم کا سودا ڈرائنگ رومز اور اے سی کمروں میں بیٹھ کر کیا اور مفادات و اقتدار کی ہڈیوں پر ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کی خاطر جھپٹتے رہے مگر فیصلہ اعوان قوم کے ہاتھ میں کہ این اے 69 کے عوام کے مقدر کا سکندر مردان کا ہوتی ہو یا مہاڑ کا اعوان۔